ورلڈکپ کے اہم میچ میں دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا نے میزبان انگلینڈ کو 64 رنز سے شکست دے دی۔
لارڈز کے تاریخی میدان میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 44.4 اوورز میں 221 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
انگلش ٹیم 286 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شروعات سے ہی مشکلات کا شکار رہی اور بین اسٹوکس کے علاوہ اس کا کوئی کھلاڑی زیادہ دیر تک کریز پر نہ ٹک سکا۔
قبل ازیں انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
آسٹریلوی اوپنرز ڈیوڈ وارنر اور کپتان ایرون فنچ نے ایک بار پھر ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا اور 123 رنز کی شراکت قائم کی۔
تاہم پھر ڈیوڈ وارنر 53 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر معین علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
عثمان خواجہ نے ایرون فنچ کے ساتھ مل کر ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا تاہم 173 کے مجموعے پر ان کی ہمت جواب دے گئی اور وہ 23 کے افرادی اسکور پر بولڈ ہوگئے۔
آسٹریلیا کی تیسری وکٹ صرف 12 رنز کے وقفے سے گری جب ایرون فنچ 100 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر کیچ آؤٹ ہوئے۔
گلین میکس ویل کچھ خاص کارکردگی نہ سکھا سکے اور 12 رنز بنا کر ووڈ کی وکٹ بن گئے۔
مارکس اسٹوئنِس بھی اچھی اننگز کھلنے میں ناکام رہے اور 8 رنز پر رن آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اسٹیون اِسمتھ تھے جنہوں نے 38 رنز بنائے اور 250 کے مجموعی اسکور پر کیچ آؤٹ ہوئے، جبکہ پیٹ کمِنز صرف ایک رن بنا کر پویلین لوٹے۔
ایلکس کارے 38 اور مچل اسٹارک 4 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
انگلینڈ کی طرف سے کرس ووکس نے 2 جبکہ جوفرا آرچر، مارک ووڈ، بین اسٹوکس اور معین علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
دونوں ٹیموں کی سیمی فائنل تک رسائی کے لیے یہ میچ اہمیت کا حامل ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا انحصار بھی اس میچ کے نتیجے پر ہوسکتا ہے، جہاں انگلینڈ کی شکست کی صورت میں پاکستان کے سیمی فائنل تک پہنچنے کے امکانات مزید بڑھ جائیں گے۔
پاکستان کو ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے اپنے تمام میچز لازمی جیتنے ہیں، کیونکہ اگر ایسا ہو جاتا ہے تو پاکستان 11 پوائنٹس لینے میں کامیاب ہوجائے گا۔
انگلینڈ کی ٹیم کے اس وقت 8 پوائنٹس ہیں جبکہ اس کے تین میچز باقی ہیں، تاہم اگر اسے 2 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تو پاکستان اپنے میچز جیت کر سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔
خیال رہے کہ دونوں ٹیمیں 7 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں جس میں آسٹریلیا کی ٹیم 5 مرتبہ جبکہ انگلینڈ 2 مرتبہ کامیاب رہا ہے۔
یاد رہے کہ دونوں ٹیمیں 1987 کے عالمی کے کپ فائنل میں بھی ٹکرائیں تھیں جہاں آسٹریلیا نے کامیابی سمیٹتے ہوئے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔