دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچ ریپبلکن پارٹی کے سربراہ اور آزادی پسند رہنما نواب براہمدغ بگٹی نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر ٹویٹر پر مظلوم اقوام سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مظلوم اقوام کو متحد و یک مشت ہوکر ظالم اور جابروں کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے۔
انہوں نے جبری گمشدگیوں کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جبری گمشدگی ایک ایسا جرم ہے جس کے نتیجے میں نا صرف گمشدہ ہونے والا شخص بلکہ اس کا پورا خاندان مستقل تکلیف میں رہتا ہے، ایسے جرائم کو ہر حال میں روکنا ہے۔
We call on all oppressed people in Pakistan to join hands against oppressors and struggle for #EndEnforcedDisappearances together. Not only the victims, but their entire families suffer as a result of an enforced disappearance for indefinite period of time. This must end!
— Brahumdagh Bugti (@BBugti) June 15, 2019
واضح رہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جبری طور پر کئی سالوں سے لاپتہ ہے وہی خواتین و بچوں کے گمشدگیوں کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کرنے والی لواحقین کی تنظیم “وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز” کے مطابق اس بات کے کھلے ثبوت و شواہد موجود ہیں کہ لوگوں کو لاپتہ کرنے میں پاکستانی خفیہ ادارے ملوث ہیں۔
براہمدغ بگٹی نے اپنا پیغام ایسے موقع پر جاری کیا ہے کہ ان دنوں ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن اور بلوچ ریپبلکن پارٹی پاکستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف لندن میں مہم چلا رہے ہیں اور یہ مہم اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جبکہ آج بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سمیت دیگر اقوام کی جانب سے ٹویٹر پر جبری گمشدگیوں کے خلاف مہم کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے۔