لاپتہ افراد کے لواحقین قوانین کے تحت اپنا حق مانگ رہے ہیں – ماما قدیر بلوچ

135

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاج کو 3634دن مکمل ہوگئے۔ بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے چیئرپرسن بی بی گل بلوچ، وائس چیئرپرسن طیبہ بلوچ اور دیگر کارکنان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ کا دورہ کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا سے مطالبہ کرنے میں حق بجانب ہیں کہ لاپتہ افراد کے لواحقین پرامن احتجاج کررہے ہیں وہ صرف اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے دنیا کے مانے ہوئے متفقہ قوانین کے روح سے انصاف مانگ رہے جوکہ ان کا بنیادی اور انسانی حق ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ دنیا اس حقیقت کا ادراک کرے اور انسانی حقوق و انسانی اقدار کے حوالے سے لاپتہ افراد کے بازیابی کی حمایت کی جائے۔

انہوں نے کہا اقوام متحدہ سمیت امریکہ، فرانس، روس، برطانیہ اور دیگر ممالک سے بلوچ عوام بارہا گزارش کرچکی ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اس مسئلے کا حل نہ صرف بلوچ قوم بلکہ پوری دنیا کے حق میں ہوگا لیکن لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کردار ادا نہ کرنا افسوسناک ہے بلکہ دنیا بلوچ کے حوالے سے اپنا قرض بڑھا رہا ہے۔