لاپتہ ہونے والے افراد کا تعلق بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کے آبائی علاقے وڈھ سے ہیں۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے ایک ہی قبیلے کے سات افراد پانچ دن گزرنے کے باوجود بازیاب نہیں ہوسکیں۔
تفصیلات کے مطابق خضدار کے تحصیل وڈھ کے علاقے باخیلی سے پانچ روز قبل سیکیورٹی فورسز نے ان افراد کو گھروں پر چھاپے کے دوران حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق دولت زئی قبیلے کے سات افراد کو گذشتہ جمعے کے روز فجر کی نماز کے بعد فورسز نے گھروں پر چھاپہ مارکر حراست میں لیا جس کے بعد سے مذکورہ افراد کے حوالے معلومات خاندان دیگر افراد کو نہ سکے ۔
وڈھ لیویز انتظامیہ ان افراد کی گرفتاری سے لاعلمی ظاہر کررہی ہے جبکہ مذکورہ افراد کے اہلخانہ نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی سرداراخترجان مینگل سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے پیاروں کی بازیابی اور رہائی کے لئے کردار ادا کرکے عید کے موقعے پر ان کی خوشیوں کو واپس لوٹا دیں۔
یاد رہے وڈھ بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کا آبائی علاقہ ہے جبکہ اختر مینگل اور پی ٹی آئی میں چھ نکاتی معاہدہ طے پایا تھا جس میں اہم نکات بلوچستان سے جبری طور لاپتہ افراد کی بازیابی ہے۔