بی این ایم نیدرلینڈ اور جنوبی کوریا زونوں کا اجلاس، آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا

138

بی این ایم نیدرلینڈ اور جنوبی کوریا زونوں کا اجلاس، تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیاگیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔ بی این ایم ترجمان

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی این ایم نیدرلینڈ اور جنوبی کوریا زونوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف تنظیمی امور کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل طے کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ نیدرلینڈ زون آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی، اجلاس کی صدارت یورپ ریجن کے آرگنائزر اور ڈائسپورہ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کی۔ اجلاس میں پارٹی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ آرگنائزنگ باڈی اجلاس میں چار ایجنڈے رکھے گئے تھے جس میں گذشتہ کارکردگی، ممبر سازی، آرگنائزنگ باڈی کی تشکیل اور آئندہ کا لائحہ عمل شامل تھا جبکہ کیّا بلوچ آرگنائزر، باہڑ بلوچ ڈپٹی آرگنائزر اور فنائنس سکریڑی کیلئے گنج بخش بلوچ کو چنا گیا۔

اجلاس کے شروعات میں ممبروں کی تعارف اور ان کی ممبر سازی اندراج سے کیا گیا۔

کیّا بلوچ نے بی این ایم نیدرلینڈ کی گذشتہ کارکردگی رپورٹ پیش کی جس میں تنظیمی کارکردگی انسانی حقوق کے تنظیموں سے روابط اور دیگر پروگرامز کی تفصیلات شامل تھیں۔

بی این ایم یورپین ریجن کے آرگنائزر ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ آج بلوچ قومی آواز بی این ایم کی صورت میں دنیا کے کونے کونے میں پہنچ چکی ہے۔ ریاست پاکستان نے جس سوچ کے تحت بلوچ سیاسی رہنماوں، کارکنوں اور کیڈرز کو اغواء کرکے شہید کیا اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ تاحال لاپتہ ہیں، ریاست کی وہ سوچ اور شیطانی عزائم بری طرح ناکام ہوئے ہیں اور آج بلوچوں کی آواز کو بلوچستان سمیت دنیا میں کہیں بھی روکنا ناممکن ہے اور جیت بلوچ قوم کی مقدر بن چکی ہے۔ اب وقت بلوچ قومی جہدکاروں سے یہ تقاضہ کرتی ہے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں صرف قومی کاز کو پروان چڑھانے کےلئے صرف کریں۔

اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل میں بلوچستان کی موجودہ صورت حال اور ہماری بھاری ذمہ داریوں پر بات کی گئی۔ بی این ایم کے سینئر ممبر واجہ ابولحسن اور واجہ عبدالغنی بلوچ نے تنظیمی کاموں کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔

ابولحسن بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نیدرلنیڈ میں یونیورسٹیوں کے طلبہ گروپوں کے ساتھ کام کرنا چاہیے تاکہ ہم بلوچستان میں ہونے والی ظلم اور جبر کی داستان کو دنیا تک پہنچا سکیں۔ بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں میں جا کر انہیں بلوچستان کی صورتحال بابت آگاہی فراہم کریں جبکہ واجہ عبدالغنی نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک بہترین ذریعہ ہے ہمیں چاہیے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے بلوچستان میں ہونے والے واقعات کو زیادہ سے زیادہ پھیلا کر تمام بین الاقوامی صحافیوں، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور خصوصی طور پرممبر پارلیمان کو آگاہی دیں تاکہ وہ بلوچستان کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ کردلچسپی کا مظاہرہ کریں۔

آخر میں ڈاکٹر نسیم بلوچ نے زون کے نئے چنے گئے آرگنائزز اور دیگر دوستوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا بی این ایم نیدرلینڈ زون کے آرگنائزنگ باڈی کا قیام خوش آئند عمل ہے اور میں امید کرتا ہوں زونل عہدیداروں سمیت تمام ساتھی اپنے کام کو تیز کرتے ہوئے بلوچ قوم کی حقیقی نمائندگی کا ثبوت دینگے۔

اجلاس کے اختتام میں بی این ایم نیدرلینڈ زون کے آرگنائزر کیّا بلوچ نے زونل ممبروں اور ڈاکٹر نسیم بلوچ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم پوری کوشش کرینگے کہ اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی سرانجام دیتے ہوئے تنظیم کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ قومی تحریک کی خاطر بہتر سے بہتر خدمات سرانجام دے سکیں۔

ترجمان نے جنوبی کوریا میں تنظیمی امور پر کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ جنوبی کوریا زون کا اجلاس واجہ نصیر بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس میں تما م عہداروں نے حصہ لیا اجلاس میں بلوچستان کے صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور کوریا میں پارٹی کومزید فعال بنانے، بلوچ قوم کی آواز یہاں کے باشندوں، سرکاری و غیر سرکاری اداروں اور انسانی حقوق کے اداروں تک پہنچانے کاعزم ظاہر کیا گیا۔

اجلاس میں صدرنے مدت پوری ہونے پرکابینہ تحلیل کی اورنئی کابینہ کی تشکیل کے لئے ایک آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی- نئی آرگنائزنگ باڈی کے آرگنائزر نصیربلوچ، ڈپٹی آرگنائزرتلال بلوچ جبکہ زبیربلوچ، ابراہیم بلوچ اور زکریا بلوچ ممبر چنے گئے اور آرگنائزنگ باڈی تین مہینے میں نئی کابینہ منتخب کرے گا۔