بی این پی کی بولان میں سیکیورٹی فورسز کی کاروائیوں پر خاموشی معنی خیز ہے۔
نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور بلوچستان حکومت سابقہ ترجمان جان محمد بلیدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر بلوچستان کے علاقے بولان میں فوجی آپریشن کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بولان میں جاری سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، چاروں اطراف ناکہ بندی سے مقامی آبادی یرغمال ہوکر رہ گئی ہے، اشیائے خوردونوش کی قلت ہورہی ہے۔ سیکورٹی فورسز کی کارروائی فوراً بند کی جائے۔
بولان میں جاری سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چاروں اطراف ناکہ بندی سے مقامی آبادی یرغمال ہوکر رہ گئی ہے اشیائے خوردونوش کی قلت ہورہی ہے۔
سیکورٹی فورسز کی کارروائی فورا بند کی جائے۔— Jan Muhammad Buledi (@JanBulediNP) June 16, 2019
یاد رہے بولان اور ہرنائی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشن کا آغاز تین دن قبل کیا گیا جس میں بڑے پیمانے پر زمینی فوج سمیت گن شپ ہیلی کاپٹر اور جیٹ طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
نیشنل پارٹی کے رہنما نے ایک اور ٹوئٹ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما آغا حسن بلوچ کو جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بولان میں سیکیورٹی فورسز کی کاروائیوں پر بی این پی مینگل کی خاموشی معنی خیز ہے ۔
بولان میں سیکیورٹی فورسز کی کاروائیوں پر بی این پی مینگل کی خاموشی معنی خیز ہے ۔ https://t.co/dNbjhTGBae
— Jan Muhammad Buledi (@JanBulediNP) June 16, 2019