تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع بولان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی جانب سے ایک بار پھر آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا کہ فوجی آپریشن بولان کے علاقوں مچھ، جعفری، مارگٹ اور گونی پُرا میں کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گونی پُرا کے علاقے میں پاکستانی فوج کی بڑی تعداد پہنچ چکی ہے جبکہ یہی سے دیگر علاقوں میں مارٹر گولے بھی فائر کئے جارہے ہیں۔
بولان کے دیگر علاقوں کی طرح گونی پُرا میں بھی زیادہ تر بلوچ خانہ بدوش آباد ہے جن کا ذریعہ معاش مالداری ہے اور گرمیوں کے موسم میں وہ ان علاقوں کا رُخ کرتے ہیں۔
بلوچ سیاسی اور سماجی حلقوں کا موقف ہے کہ پاکستانی فوج آپریشنوں میں عام آبادیوں کو نشانہ بناتی رہی ہے اور ان آپریشنوں میں مردوں سمیت خواتین و بچوں کو حراست میں لیکر لاپتہ کیا جاتا ہے۔
یاد رہے گذشتہ دنوں بولان اور لورالائی کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کی گئی تھی جو تین دن تک جاری رہا جس میں گن شپ ہیلی کاپٹروں سمیت جیٹ طیاروں نے بھی حصہ لیا تھا۔
گذشتہ دنوں ہونے والے فوجی آپریشن کے ردعمل میں سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا تاہم فوجی آپریشن کے حوالے سے عسکری حکام کی جانب سے کوئی بیان جاری نہں کیا گیا تھا۔