بلوچی زبان کے نوجوان شاعر امجد فیض تین ماہ گزرنے کے باوجود بازیاب نہ ہوسکے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق کیچ کے علاقے مند سے تین ماہ قبل بلوچی زبان کے نوجوان شاعر امجد فیض ولد دوشمبے اور قادر ولد کریم داد نامی شخص کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اغواء کرکے لاپتہ کردیا تھا۔
بعد ازاں قادر کریم داد بازیاب ہوگئے جبکہ امجد فیض تاحال لاپتہ ہیں۔
امجد فیض کو چوبیس مارچ 2019 کو کیچ کے علاقے مندبلو سے گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوئے ۔
نوجوان شاعر امجد فیض کے اہلخانہ نے انسانی حقوق کے اداروں سمیت بین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ سے زیادہ وقت گزرنے کے باوجود امجد بازیاب نہ ہوسکے اور ہم نہیں جانتے ہیں امجد کس حال میں ہیں
انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ امجد کی بازیابی کے اپنا کردار ادا کریں اور اگر امجد کسی قسم کی جرم میں ملوث ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے اس طرح اس کو لاپتہ کرکے ان کے اہلخانہ کو اذیت نہ دیں۔
یاد رہے امجد کو اس سے قبل بھی 12دسمبر 2016کو ایک بار پہلے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا تھا جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا تھا اور 24مارچ 2019کو ایک بار پھر اغواء کرنے کے بعد لاپتہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ لاپتہ بلوچوں کا معاملہ بلوچستان میں ایک سنگین انسانی المیے کے صورت اختیار کرتا جار رہا ہے اور ان ہی اغواء نما گرفتاریوں کے خلاف لاپتہ بلوچوں کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز گذشتہ دس سالوں سے سراپا احتجاج ہے اور گذشتہ سال نومبر سے اس احتجاج نے اس وقت شدت اختیار کی ہے جب آواران سے تعلق رکھنے والی سیما بلوچ اپنے بھائی شبیر بلوچ کی بازیابی کے لئے کوئٹہ آئی اور اس کے بعد سینکڑوں تعداد میں لاپتہ بلوچوں کے اہلخانہ احتجاج میں شریک ہوئیں تھی اور اس وقت سینکڑوں کی تعداد میں لوگ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے سراپااحتجاج ہیں اور بلوچ قوم پرست تنظیموں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق پاکستانی فوج لوگوں کو چھوڑنے کے بجائے مزید لوگوں اغواء کررہا ہے۔