داخلوں کے بروقت اعلان نہ کرنے سے طلباء و طالبات کا قیمتی وقت دانستہ طور پر ضائع کیا جارہا ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مکران، جھالاوان اور لورالائی کے میڈیکل کالجوں میں داخلہ ٹیسٹ اور انٹرویو لینے کے باوجود داخلوں کا اعلان نہ کرنا تشویشناک ہے۔ کئی مہینے گزرنے کے باوجود تینوں اضلاع کے کالجوں میں داخلوں اعلان نہ کرنا طلباء و طالبات کو پریشانی میں مبتلا کرنے کی سازش ہے۔ داخلوں کے بروقت اعلان نہ کرنے سے طلباء و طالبات کا قیمتی وقت دانستہ طور پر ضائع کیا جارہا ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنسز (BUMHS)، محکمہ صحت اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PDMC) جان بوجھ کر میڈیکل کالجوں میں مختلف مسائل پیدا کررہے ہیں تاکہ طلباء و طالبات اداروں سے مایوس ہوکر اپنے تعلیمی سفر کو خیر باد کہہ دیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ریاست ابتداہی سے بلوچ نوجوانوں کو تعلیمی اداروں سے بے دخل کرنے کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور انہی پالیسیوں کے تسلسل کو استعمال میں لارہی ہے جن میں تعلیمی اداروں کو سیکورٹی فورسز کے کیمپوں میں تبدیل کرنا، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ہاسٹل اور داخلہ سمیت مختلف مسائل پیدا کرنا شامل ہے تاکہ بلوچ طلباء و طالبات کو دانستہ طور پر تعلیم سے دور رکھا جائے یا وہ خود مجبور ہوکر تعلیم کو خیرباد کرے۔
ترجمان نے طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھیں کیونکہ تعلیم ہی شعور کے دریچوں کو کھول کر شعوری بنیادوں پر جدوجہد کی ترغیب دیتی ہیں۔ جب تک بلوچ طلباء و طالبات شعوری بنیادوں پر جدوجہد نہیں کرینگے تب تک ریاست کی پالیسیوں اور منفی حربوں کو سمجھنے کے قابل نہیں ہونگے اور اپنی سرزمین کو دفاع بھی نہیں کرسکتے۔