بلوچستان کے دو مختلف اضلاع سے مزید دو افراد فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع سے لاپتہ ہونے والے دو نوجوان بازیاب ہوگئے جبکہ مزید دو افراد گرفتاری کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز تربت اور شہرگ سے لاپتہ ہونے والے شبیر ولد محمد اور عباس ولد رفیق بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں جبکہ گوادر اور خاران سے مزید دو افراد لاپتہ کردیئے گئے۔
گوادر کے علاقے نیو ٹاؤن سے فورسز نے بشیر ولد سپاہ نامی شخص کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے جبکہ ضلع خاران سے سیکورٹی فورسز نے سید نور حسن جیلانی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
مقامی ذرائع کے ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮔذﺷﺘﮧ ﺭﺍﺕ 2 بجے کے قریب سیکورٹی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے سید حسین جیلانی کو ہندو محلہ کے قریب فٹبال گراؤنڈ سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا۔
جبری گمشدگیوں کے حوالے سے بیان میں وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ فرزندوں کو ریاستی اداروں کے ذریعے اٹھاکر طویل عرصے تک لاپتہ کرنا اور خفیہ عقوبت خانوں میں تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرنا تسلیم شدہ بین الاقوامی قوانین کی اصولوں اور انسانی حقوق کے کنویشن کی رو سے نسل کشی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔