ادیس بابا: افریقہ کے ملک اتھوپیا میں مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور ہنگاموں کے دوران فوج کے سربراہ کو ساتھیوں نے گولی ماری ہے تاہم ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
وزیراعظم ابی احمد نے سرکاری ٹی وی سے خطاب میں ہے کہ امہارا نامی شہر میں بد امنی اور مارشل لا نافذ کرنے کوشش ناکام بنانے میں کچھ سرکاری اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امہارا کے مرکزی شکر باہیردر میں انٹرنیٹ منقطع ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتھوپیا کے دارالحکومت ادیس بابا میں گولیوں کی آواز سنی گئی ہے۔
#Ethiopia: The U.S Embassy is aware of reports of gunfire in Addis Ababa. Chief of Mission personnel are advised to shelter in place. https://t.co/ULRfCXIEOd pic.twitter.com/ZiB4UFjHlZ
— Travel – State Dept (@TravelGov) June 22, 2019
ابی احمد کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل سیارمیکونین کو ساتھیوں نے گولی ماری۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ حکام کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ امہارا میں ایک ملاقات کیلیے جمع ہوئے تھے۔
اتھوپین صدر کے ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل امہارا کی مقامی حکومت کو معزول کرنے کی کوشش کی گئی اور اس جرم میں شریک ملزمان کی تلاش کی جارہی تھی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ایتھوپیا کی 9 ریاستوں میں بغاوت کی ناکام کوشش کی گئی۔
اس شہر کی حکمران سیاسی جماعت نے الزام لگایا تھا کہ جیل سے رہا ہونے والے سیکیورٹی کے سابق چیف پر تشدد کارروائیوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔