فورسز کی حراست سے عائشہ اور بیٹیاں بازیاب جبکہ ان کی شوہر ابھی تک لاپتہ ہیں۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے دو دن قبل پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والی عائشہ زوجہ اللہ بخش اور ان کی بیٹیاں بی بی ماہتاپ اور نائلہ آج تربت سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
یاد رہے انہیں دو دن قبل پاکستانی فوج نے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا تھا جو آج تربت سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے اور اس سے قبل بی بی عائشہ کی شوہر کو بھی پاکستانی فوج نے حراست میں لیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔
دریں اثنا ضلع پنجگور کے علاقے پروم سے ایک شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا۔
حراست بعد لاپتہ ہونے شخص کی شناخت حفیظ ولد پیر جان سکنہ پروم نعیم آباد کے نام سے ہوا ہے۔ علاقائی ذرائع سے موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق پاکستانی فوج نے آج شام کے وقت حفیظ نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر شناختی کارڈ چیک کرنے بعد انہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا۔
علاقائی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حفیظ کو پاکستانی فوج نے 2015 کو بھی حراست میں لے کر لاپتہ کیا تھا جو طویل عرصے تک لاپتہ ہونے کے بعد بازیاب ہوا تھا جبکہ آج اس کو ایک بار پھر پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔