گوادر میں دو روز قبل حملے کے دوران دھماکوں اور راکٹ داغے جانے کے باعث پرل کانٹینینٹل ہوٹل کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی حکام نے کہا کہ ہوٹل کی چوتھی منزل تباہ ہوچکی ہے کیونکہ حملہ آوروں نے اس منزل کے داخلی مقامات پر دھماکا خیز ڈیوائسز نصب کیں تھیں اور راکٹ بھی داغے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گراؤنڈ فلور اور دیگر 3 منزلیں بھی سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان مقابلے میں تباہ ہوئیں۔
گوادر کے رہائشی عبدالرحیم بلوچ نے میڈیا کو بتایا کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں رات کی خاموشی میں گونج رہی تھیں جو علی الصبح تک جاری رہیں۔
حملے کے بعد گوادر کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا اور چائینیز پورٹ ہینڈلنگ کمپنی کے ملازمین اور پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے دیگر افراد کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے۔
سیکیورٹی حکام اور مقامی انتظامیہ نے گوادر کے کئی مقامات پر پولیس، انسداد دہشت گردی فورس، لیویز فورس، فرنٹیئر کور کے مزید اہلکار تعینات کیے ہیں جبکہ پیٹرولنگ میں بھی اضافہ کردیا گیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل گوادر کے پی سی ہوٹل پر بلوچ لبریشن آرمی کے مجید برگیڈ کے ساتھیوں نے حملہ کرکے ہوٹل پر 26 گھنٹوں تک قبضہ کرکے فورسز کا مقابلہ کرتے رہے اور اس دوران ہوٹل میں چینی اور دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں سمیت متعدد افراد ہلاک ہوئیں ۔