گریس: بلوچ خواتین کے اغواء کے خلاف بی آر پی کا احتجاج

212

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ بی آر پی گریس چیپٹر کی جانب سے گریس پارلیمنٹ کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس کا مقصد نصیر آباد، مشکے اور آواران سے خواتین اور بچوں کے جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔

ترجمان نے کہا ہے کہ مظاہرے میں ایتھنز میں مقیم افغان برادری نے بھی شرکت کی اور بلوچ قوم سے یکجہتی کا اظہار کیا جس پر ہم ان کے مشکور ہیں۔

مظاہرے کے دوران بی آر پی کے رہنما اسلم کیازئی بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے علاقے نصیرآباد سے پاکستانی فوج نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر چار خواتین اور ان کے پانچ بچوں کو اغوا کے بعد لاپتہ کردیا ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان کے سیول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے ادارے اس آرمی کے اس گھناونے عمل کے ارتکاب پر خاموش ہیں۔

بی آر پی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ کچھ روز قبل آواران اور مشکے سے بھی خواتین اور معصوم بچوں کو حراست میں لیا گیا جن میں سے کچھ کو رہا کردیا گیا تاہم متعدد ابھی بھی ریاستی فورسز کی حراست میں ہیں۔

اسلم کیازائی بلوچ نے تمام اقوام اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوج کے ایسے ظالمانہ کاروائیوں کے خلاف آواز بلند کریں کیونکہ اگر آج بلوچ قوم اس طرح کے مظالم کا سامنا کررہی ہے تو یہ فوج یہاں رکھنے والا نہیں ہے کل اس کا ہاتھ آپ کے گردن پر ہوگا۔ لہٰذا سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملکر فوج کے ایسے کارستانیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔