کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو 3581 دن مکمل

179

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے احتجاج کو 3581 دن مکمل ہوگئے۔ نوشکی احمد وال سے سیاسی سماجی کارکنان کے وفد نے کیمپ کا دورہ کرکے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ وی بی ایم پی نے بلوچ نسل کشی و ریاستی جرائم کو پوری دنیا پر واضح کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، بلوچ لواحقین کی اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے دس سال سے جاری بھوک ہڑتال سمیت احتجاج نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری کو متوجہ ہونے پر مجبور کردیا ہے۔ بلوچ فرزندوں کو ریاستی اداروں کے ذریعے اٹھاکر طویل عرصے تک لاپتہ کرنے اور انہیں خفیہ ریاستی عقوبت خانوں میں انتہائی سفاکیت اور ناقابل بیان تشدد کے ذریعے انہیں شہید کرنے اور لاشیں مسخ کرکے ویرانوں میں پھینکنے کے یہ اندوہناک واقعات تسلیم شدہ بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانی حقوق کے کنوینشن کی رو سے نسل کشی اور جنگی جرائم کے طور پر دیکھے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچستان جاری انسانی حقوق کی ریاستی خلاف ورزیوں مین آنے والی شدت بھی جنگی جرائم کے شکار خطوں جیسی ہے۔ اٹھاو، مارو اور پھینکو کی پالیسی ظاہر کرتی ہے کہ بالادست قوتیں پوری بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے پر تلی ہوئی ہیں۔