دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچ قوم پرست رہنماء نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے نواب مہران مری کی جانب سے پی ٹی ایم کے کارکنان پر فورسز کی جانب سے حملے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پی ٹی ایم کے پرامن پشتون مظاہرین پر فوج کی جانب سے فائرنگ کی گئی اور پی ٹی ایم رہنماوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم بلوچ تو پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ پاکستان میں یا تو فوج رہ سکتی ہے یا پھر پاکستان دونوں ایک ساتھ نہیں رہے سکتیں۔
واضح رہے پی ٹی ایم کارکنان پر وزیرستان میں فائرنگ کا واقعہ گذشتہ روز اتوار کو پیش آتا تھا جس میں آخری اطلاعات تک پی ٹی ایم کے تین کارکنان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبحق ہوئے تھے جبکہ پی ٹی ایم کے رہنماء علی وزیر کو دیگر کارکنان کے ہمراہ حراست میں لیا گیا۔
Pakistan Army opens fire on Pashtuns headed to peaceful rally by the @PashtunTM_Offi. Three dead, 45 injured, Members Parliament @AliWazirNA50 & Mohsin @mjDawar arrested. We in Balochistan know: There can either be Pakistan or the Pakistan Army, not both. pic.twitter.com/IVziEnN1qV
— Mehran Marri (@MehranMarri) May 26, 2019
دوسری جانب پاکستان فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے واقعے کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے الزام لگایا گیا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کے سربراہ میں مذکورہ افراد نے فورسز کے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرکے گرفتار دہشت گرد کو بازیاب کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ اس دوران فورسز کے پانچ اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
تاہم ڈی جی آئی ایس پی آر کے ان الزام کو پی ٹی ایم قیادت اور سماجی حلقوں کی جانب سے رد کیا جاچکا ہے۔