دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق بلوچ آزادی پسند رہنماء ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے گوادر سے بلوچ خواتین کی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے ایک بلوچ ماں عائشہ زوجہ اللہ بخش کو ان کے دو بیٹیوں بی بی ماہتاب اور نائلہ کے ہمراہ گوادر سے اغواء کرکے آرمی کیمپ منتقل کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بدمعاش پاکستانی آرمی بلوچ سرمچاروں کے ہاتھوں اپنے شکست کا بھڑاس بلوچ بچوں اور خواتین کو نشانہ بناکر اتار رہا ہے۔
#PakistanArmy abducted a Baloch mother Ayesha w/o Allah Bakhsh, her two daughters Bibi Mahtap & Naila from Gwadar #Balochistan & shifted them to the army camp. Vindictive army gets out its frustration of defeat at the hands of freedom fighters by targeting women & children.
— Dr Allah Nizar (@DrAllahNizar_) May 24, 2019
یاد رہے گذشتہ رات فورسز نے بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اللہ بخش نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر تین خواتین کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق اللہ بخش کو تین روز قبل فورسز نے لاپتہ کردیا تھا جبکہ آج ان کے گھر پر چھاپہ مار کر خواتین کو بھی اغواء کرلیا گیا ہے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ تشویشناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے جبکہ گذشتہ کچھ عرصے سے بلوچ خواتین کی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔
اس سے قبل آواران کے علاقے پیراندر زیلگ میں اسی نوعیت کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں فورسز نے سنہ رسیدہ عبدالحئی اور اس کی بیٹی شہناز اور اس کی ایک سال کے بیٹے فرہاد اور بیٹی صنم کو ایک اور خاتون نازل اور اس کے دس سالہ بیٹے اعجاز اور نومولود بچی ماہ دیم کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پہ منتقل کیا تھا، جنہیں بعد میں رہا کردیا گیا۔
اسی طرح نصیر آباد کے علاقے ربی میں شے حق بگٹی کے گھر پر چھاپہ مار کر گھر میں موجود چار خواتین اور پانچ بچوں کو اغوا کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے بلوچ ریپبلکن پارٹی کے ترجمان شیر محمد بگٹی کا کہنا تھا کہ شے حق بگٹی کے گھر پر چھاپے کے دوران گھر میں کوئی مرد موجود نہیں تھا جبکہ گھر میں موجود دیگر افراد کو فورسز کے اہلکار اپنے ساتھ لے گئے ہیں، جن کی شناخت دھنڈو زوجہ کریم بگٹی، شوزان زوجہ شے حق بگٹی، بجاری زوجہ شے حق، پاتی بنت کریم بگٹی، آٹھ سالہ جمیل ولد کریم بگٹی، بٹے خان ولد شے حق عمر چھ سال، زرگل زوجہ شے حق، تین سالہ آمنہ بنت شے حق اورنوربانک بنت شے حق کے ناموں سے ہوئی ہے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج جاری ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر مختلف علاقوں سے لوگ آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کررہے ہیں۔
احتجاج میں شامل افراد کا مطالبہ ہے کہ ان کے پیاروں کو رہا کیا جائے اور اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکے ملکی قوانین کے تحت سزا دی جائے۔