اج ملک ایک خطرناک موڑ پر کھڑا ہے ہم معاشی طور پر دیوالیہ ہونے جارہے ہیں ہمارے قریبی ہمسایہ ممالک جو ابتک جنگ کی حالت میں ہیں معاشی طور پر ہم سے مستحکم ہیں۔
نیشنل پارٹی کے سابق صدر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ سیاست میں رواداری دور اندیشی ضروری ہے، دلیل و منطق ایک سیاست دان کا ہتھیار ہوتا ہے اپنی بات دوسروں پر مسلط کرنا، بزور طاقت کسی کو اپنا ہم خیال بنانا سیاست نہیں دہشت گردی کی ایک قسم ہے، بد قسمتی سے پاکستان میں ہمیشہ سیاست دانوں کو یر غمال بنانے کی کوشش ہوئی ہے، عوام سے ھونس دھمکی ولالچ کے ساتھ ان کی رائے کو طلب کیا گیا جس کی وجہ سے ہمارے سیاسی نظام میں 73 سال گذرنے کے باوجود استحکام نہیں آسکا۔ ان خیالات کا اظہار میر حاصل خان بزنجو نے خضدارکے صحا فیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک ایک خطرناک موڑ پر کھڑا ہے ہم معاشی طور پر دیوالیہ ہونے جارہے ہیں ہمارے قریبی ہمسایہ ممالک جو ابتک جنگ کی حالت میں ہیں معاشی طور پر ہم سے مستحکم ہیں ان کے پیسے کی قدر ہم سے بہتر ہے، ہم آئی ایم ایف کے شرائط کے تحت مسلسل ٹیکس لگا رہے ہیں جس کی وجہ سے تمام اشیاء کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہو گیا ہے 80 فیصد لوگوں کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے۔
میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ان کی صحت مکمل طور پر بہتر ہے نیشنل پا رٹی اپنے سیاسی کردار کو بہتر انداز میں ادا کررہی ہے اس حوالے سے مجھے جو خدمات حوالے کیئے گئے ان کو بہتر انداز میں ادا کروں گا۔
انہوں نے کہا نیشنل پارٹی ایک حقیقی جمہوری پارٹی ہے ہم اس ملک میں ایک بہتر نظام حکومت کے قیام کے لئے خدمات انجام دے رہے ہیں سیاست دان کا مشن یہ ہے کہ جب ملک میں کسی قسم کی افراتفری دیکھے اس کی نشاندہی کرے اس لئے کسی بھی معاشرے میں سیاسی زعماء کا کام ایک حاذق طبیب کا ہوتا ہے لیکن بد قسمتی سے موجودہ حکومت کو اپنے اندرونی خرابیوں کا اداراک نہیں ہے اس لئے ضروری ہے کہ اس مریض کا جو مرض کی شدت کا احساس نہیں کرتا ہے ڈاکٹر مل کر آپریشن کریں۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں موجودہ حکومت کے ناکا م پالیسیوں کے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں نیشنل پارٹی ملک و قوم کی مستقبل کو بچانے کے لئے دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ہر اول دستے کا کردار اد کرے گا ۔