دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلہ کان حادثے میں ایک اور کانکن جان کی بازی ہار گیا۔
تفصیلات کے مطابق دکی کے مقامی کوئلہ کان میں ٹرالی الٹنے کے باعث ایک کانکن جاںبحق ہوگیا جس کی شناخت بخت زادہ ولد شیر محمد یوسفزئی سکنہ خیبر پختونخواہ کے نام سے ہوئی ہے۔
مزدور کی لاش کو کوئلہ کان سے نکال کر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال دکی منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: کوئلہ کانوں میں بچوں کا کام کرنا تشویشناک ہے – سول سوسائٹی
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کوئلہ کانوں میں حادثات کے باعث اب تک سینکڑوں افراد جانبحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔ دو دن قبل دکی ہی میں کرنٹ لگنے کے باعث ایک کانکن جانبحق ہوا تھا۔
گذشتہ برس بلوچستان کوئلے کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کے لیے سب سے زیادہ مہلک ثابت ہوا تھا۔ پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل لالہ سلطان کے مطابق 2018 میں بلوچستان میں مجموعی طور پر 93 کان کن ہلاک ہوئیں۔
کانکنوں کے مطابق کانوں میں جدید سہولیات کی فقدان اور بر وقت امدادی کارروائی نا ہونے کے سبب اکثر مزدور ایسے واقعات کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔