تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے کی جیل میں قیدیوں کے درمیان فسادات کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈز سمیت 32 افراد ہلاک ہو گئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق تاجکستان کی وزارت انصاف نے میڈیا کو بتایا کہ قیدیوں کے درمیان ہونے والے فسادات میں تیز دھار آلوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل میں ہونے والے فسادات میں تین جیلرز اور 5 دیگر قیدیوں سمیت 32 افراد ہلاک اور 25 کے قریب زخمی ہوئے۔
حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جیل میں امن و امان قائم کرنے کے لیے 24 قیدیوں کو ہلاک کیا۔
وزارت انصاف کے مطابق جیل میں فسادات کا باعث بننے والوں میں ایک بیخروز گلمرود تھا جو تاجکستان کی اسپیشل فورس کے کرنل گلمرود خلیموو کا بیٹا ہے جنہوں نے 2015 میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی اور جو شام میں ہلاک ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں بھی تاجکستان کی ایک جیل میں قیدیوں کے درمیان ہونے والے فسادات کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔