بی این ایم کا شہید فدا بلوچ کی 31ویں یومِ شہادت پر آن لائن ریفرنس کا انعقاد

371

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ کی جانب سے شہید فدا احمد بلوچ کی اکتیسویں یومِ شہادت کے موقع پر ایک آن لائن ریفرینس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے خارجی امور کے ترجمان فارن سیکریٹری حمل حیدر بلوچ، ڈائسپورہ کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹر نسیم بلوچ، بی این ایم کے سابقہ مرکزی فنانس سیکریٹری حاجی نصیر احمد بلوچ، بی این ایم کے سابقہ مرکزی لیبر و کاشتکار سیکریٹری اور یوکے زون کے موجودہ نائب صدر حسن دوست بلوچ سمیت بی این ایم یوکے زون، جرمنی زون، سوئٹزرلینڈ ، فرانس، گلف ریجن کے مختلف زونز کے کارکنان و رہنماوں نے شرکت کرکے شہید فدا احمد بلوچ کو خراج عقیدت پیش کی۔

ریفرینس سے خطاب کرتے ہوئے حمل حیدر بلوچ نے کہا کہ شہید فدا احمد بلوچ ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے بلوچ طلبہ سیاست میں اہم کردار کرتے ہوئے بی ایس او کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے بلوچ قوم پرستی کو جماعت فراہم کی اور ایک نمائندہ جماعت بی این وائی ایم کا قیام عمل میں لایا جس کی موجودہ شکل آج بی این ایم کی صورت میں موجود ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ستار بلوچ نے کہا کہ آج کا دن بہت ہی اہمیت کا حامل ہے کہ ہم تمام ساتھی مختلف زونز و ریجن و دنیا کے مختلف جگہوں میں رہتے ہوئے بھی ایک مشترکہ و قومی سوچ کی خاطر یہاں جمع ہوئے ہیں اور بلوچ قوم کے عظیم رہنما شہید فدا احمد کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔ شہید فدا احمد بلوچ نے اپنی زندگی میں بلوچ قومی سیاست میں انقلابی تبدیلی قومی پارٹی بناکر پھر اسے ادارتی بنیادوں پر چلانے کی کوشش سے لائے۔ شہید فدا احمد بلوچ عوام میں کافی مقبول تھے اور انہوں نے اس زمانے میں بھی سوشل میڈیا یا انٹرنیٹ جیسی سہولیات نہ ہونے کے باوجود بھی اپنا پیغام اپنی جدوجہد کو ہر ایک بلوچ تک پہچانے کی کامیاب کوشش کی۔ اگر آج ہم میں اسی طرح لیڈر و کیڈر موجود ہوں جو وقت و حالات کا بہتر طریقے سے ادراک کرتے ہوئے بلوچ قومی جدوجہد کو ادارتی بنیادوں پر چلاتے ہوئے آگے بڑھائیں تو یقیناً فکر فدا احمد فکر غلام محمد کو حاصل کرنا مشکل نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی جدوجہد میں ہمیشہ بدلاوں ضروری ہوتا ہے۔ اگر آج ہم ماضی کی طرح سیاسی حوالے سے اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتے تو ہمیں متبادل طریقوں کا سوچنا ہوگا کیونکہ قومی تحریکوں میں مایوسی و تھکاوٹ جیسے عذر کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوتی۔

حاجی نصیر بلوچ نے کہا کہ آج کا دن عظیم شہید فدا احمد کی شہادت کا دن ہے۔ یہ دن بلوچ تاریخ میں ایک ناقابل فراموش دن ہے کیونکہ اس دن بلوچ قوم کا ایک نہایت ہی بہادر و بردبار رہنما ان سے ہمیشہ کیلئے جدا کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شہید فدا احمد اپنی جدوجہد سے اس قدر ایماندار تھے کہ وہ ہمیشہ ہی تحریکی و تنظیمی کاموں میں مصروف عمل رہتے۔ وہ ہمیشہ ہی بلوچ عوام میں موجود رہتے اور علاقوں کا دورہ کرکے اپنے قوم کے درد و احساس کو محسوس کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے قوم میں یہ یقین پیدا کرنے کی کوشش کرتے کہ یہ جدوجہد ہماری بقا کی جدوجہد ہے اور اس جدوجہد کے بغیر ہماری زندگیوں میں کسی بھی طرح کی تبدیلی ناممکن ہے۔

شہید فدا احمد سمیت تمام شہدائے انقلاب کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر نسیم بلوچ نے اپنے خطاب کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جس عظیم شہید کے حوالے سے گفتگو کررہے ہیں یہ انکی عظیم قربانی و جدوجہد ہی کی بدولت ہے کہ وہ آج بھی بلوچ قوم کے فرزندوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور انکی جدوجہد ہی کی بدولت ہے کہ آج بلوچ کو ایک انقلابی جماعت کی صورت میں بی این ایم فراہم ہوئی ہے۔ شہید فدا احمد نے بلوچ قوم کے تمام طبقات کو یکجاہ کرکے عوام میں یہ احساس پیدا کیا کہ جدوجہد ہی کامیابی کی ضامن ہے۔ ہمیں اپنے بہتر مستقبل اپنے نسلوں کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی۔

اجلاس میں مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے مزدوروں کے جدوجہد کو بھی سرخ سلام پیش کیا گیا۔

اجلاس سے یوکے زون جرمنی زون سوئٹزرلینڈ، گلف ریجن کے ساتھیوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شہید فدا احمد بلوچ کے جدوجہد سرخ سلام پیش کرتے ہوئے عزم کیا کہ ہم اپنے عظیم شہداءکے نقش قدم پر چل کر بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھیںگے۔