نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچ قوم اگر میر یوسف عزیز مگسی کی شعوری، سیاسی، سماجی، علمی اور ادبی افکار پر کاربند رہتا تو آج بلوچ سماج پسماندگی، جہالت، فرسودہ رسم و رواج اور سرداری و جاگیردارانہ نظام کے جکڑ سے آزاد ہوتا ہے ۔ میر یوسف عزیز مگسی ایک عہد تاریخ ،نا انصافیوں کے خلاف توانا آواز،شعور و علم اور وسیع سوچ و فکر کا نام ہے بلوچ قوم کو آج بھی اپنی قومی تشخص اور سرزمین کی دفاع کے لئے میر یوسف عزیز مگسی کی جدوجہد پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔
نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو نے میر یوسف عزیز مگسی کی برسی کے موقع پر بیان میں کہا کہ بلوچستان آج سنگین اورگھمبیر صورتحال سے دوچار ہے ۔ اپنی خصوصی جغرافیائی حیثیت، گہری اور وسیع ساحل سمندر، قدرتی معدنی وسائل کے باعث اندرونی اور بیرونی سازشوں کا شکار ہے اور بلوچ وسائل کو غضب کرنے کی مکمل کوشش کی جارہی ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ حکمران طبقے نے بلوچ قوم پر بزور طاقت تسلط قائم رکھنے کی روش رکھی اور اس روش میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے طاقتور حکمرانوں نے بلوچ قوم کے روایتی اور غیر سیاسی لوگوں کو اپنے ساتھ ملا رکھا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم اپنی قومی حیثیت اور مادر وطن کی حفاظت مضبوط سیاسی جماعت اور شعوری جدوجہد کے ذریعے کرسکتی ہے اور یہ تب ممکن ہے جب قوم اپنی ذاتی انا کو پس پشت ڈال کر میر یوسف عزیز مگسی، عبدالعزیز کرد، محمد حسین عنقا، ملک فیض محمد یوسفزئی، میر غوث بخش بزنجو سمیت دیگر سیاسی اکابرین کی سیاسی افکار اور نظریہ کو مشعل راہ بناتے ہوئے سیاسی جدوجہد کریگی ۔