بیان نے میں کہا گیا کہ لیڈی رپورٹر اپنے کسی عزیز کی عیادت کیلئے سول ہسپتال پہنچی تو وارڈ میں موجود دو سینئیر ڈاکٹروں نے انہیں دیکھ کر آگ بگولہ ہوگئے ،بلا کسی وجہ کے دونوں ڈاکٹروں نے خاتون صحافی کے ساتھ بد کلامی کی جسے بی یو جے نہ صرف شعبہ طب کے اصولوں کے خلاف سمجھتی ہے بلکہ ایسے طرز عمل کو بلوچستان کے روایت کے بر خلاف سمجھتی ہے ،ڈاکٹرز کی جانب سے خاتون صحافی کے ساتھ روا رکھاگیا رویہ کھلم کھلا قانون شکنی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان یونین آف جر نلسٹس بلوچستان حکومت اور ہائی کورٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ دونوں ڈاکٹروں کے روئیے کے خلاف نوٹس لیکر انکے خلاف قانونی کاروائی کرے ۔
بلوچستان یونین جرنلسٹس نے کہا کہ ہسپتالوں کی حالت زار نا گفتہ ہیں ڈاکٹراکثر اوقات اپنے ڈیوٹیز سے غیر حاضر رہتے ہیں جبکہ اکثر ڈاکٹر ہفتے میں صرف دودن ہی برائے نام ڈیوٹیوں پر حاضر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان کے دور دراز کے علاقوں سے آئے ہوئے غریب و نادار مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہوتا ہے جب صحافی عوامی مسائل کی کوریج کرتے ہیں تو یہ ڈاکٹروں کو نا گوار گزرتی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کا صحافیوں کے ساتھ طرز عمل دشمنی کی حد تک بڑھ جاتا ہے ۔
بیان میں کہا گیاکہ ڈاکٹروں کی جانب سے صحافیوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نا منا سب رویئے کو دیکھ کر بی یو جے نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈاکٹروں کا بائیکاٹ کیا جائے گا جب کہ یہ بائیکاٹ تا حال جاری ہے تا ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں ہم کہ کسی کی دھونس دھمکی کی وجہ سے اپنے فراءض منصبی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔