بلوچستان کے مسائل میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سب سے اہم ہے – بی این پی

183

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس منعقد ہوا بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان میں جو اہم مسائل ہیں ان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سب سے اہم ہے عرصہ دراز سے بی این پی کی جدوجہد رہی ہے کہ بلوچستان میں جو لاپتہ افراد ہیں ان بازیاب کیا جائے اگر کوئی شخص کسی بھی جرم میں ملوث ہے تو اس کو ملک کی عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ ماورائے عدالت گرفتاریاں بند کر قانون کے مطابق اقدامات کئے جائیں ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے حوالے جو بے چینی پائی جاتی ہے یہ بازیابی کے بعد ختم ہو سکتی ہے انسانی حقوق کی پامالی کو روکنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ بلوچستان میں عملی اقدامات کئے جائیں۔

لاپتہ افراد کی بازیابی سے بلوچستان کا اہم مسائل حل ہوں گے لاپتہ افراد اگر بازیاب ہو کر اپنے گھروں کو لوٹیں گے تو بہت سے لوگ قومی دھارے میں شامل ہو جائیں گے اور نفرت کا خاتمہ بھی ہو جائے گا پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ہماری جدوجہد رہی ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اپنا قومی جمہوری کردار ادا کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی توجہ بلوچستان کی جانب مبذول کراتے ہوئے تجویز دی کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بحیثیت چیئرمین قائمہ کمیٹی بلاول بھٹو زرداری بھی کوشش کریں تاکہ بلوچستان میں محرومیوں کا خاتمہ کسی حد تک یقینی ہو آج بلوچستان کے عوام ذہنی کوفت کا شکار ہیں ماورائے عدالت قتل و غارت گری کے خاتمے کیلئے ہمیں اقدامات کرنے پڑیں گے تاکہ بلوچستان کے مسائل حل کی جانب جا سکیں۔

بی این پی نے چھ نکات پیش کئے ان میں پہلا مطالبہ لاپتہ افراد کی بازیابی ہے بلوچستان کے معاملات کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے کوئٹہ میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائیگا جس میں بلوچستان کے لاپتہ افراد سمیت تمام معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔