بلوچستان کے جامعات مالی مشکلات کا شکار

113

 ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جامعات کی 29 ارب روپے کی گرانٹ روکے جانے کے بعد بلوچستان  کی جامعات مالی مشکلات کاشکارہو گئیں جامعہ بلوچستان کیلئے آئندہ ماہ سے ملازمین کو تنخواہوں کی ادا ئیگی مشکل ہوگئی،یونیورسٹیز نے طلبا کو دئیے جانے والے وظائف اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی بھر تی بھی بند کردی۔

جامعہ بلوچستان کے ڈائریکٹر فنانس نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ایچ ای سی کی جانب سے جامعات کی گرانٹس میں کمی کے بعد جامعہ بلوچستان کو آٹھ سوملین روپے کے خسارے کا سامنا ہے جسکی وجہ سے ماہ مئی سے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکے گی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے وزیر اعظم پاکستان سے ڈیرھ بلین کے بل آوٹ پیکج کی درخواست کردی ہے۔

دوسری جانب حکومت بلوچستان نے  یونیورسٹی کو طلبا کی فیسوں میں اضافے سے روک دیا ہے،جبکہ بلو چستان کی دو بڑی جا معات سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی اور بیوٹمز کو بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے،مالی مشکلات کے باعث ان دونوں یونیورسٹیز میں طلبا کی فیس معافی کا سلسلہ ختم کیا جانے کا بھی امکان ہے،جبکہ مختلف شعبو ں میں دی جانے والے اسکالرشپ بھی ختم کی جارہی ہیں اس کے ساتھ ساتھ نان ٹیچنگ اسٹاف کی بھر تی بھی بند کردی گئی ہے