ایس ایس ایف، ایک مختصر تعارف
تحریر: فضل یعقوب بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
یہ ایک حقیقت ہے کہ بلوچستان میں طلباء و طالبات کے اندر اپنے تعلیمی کیریئر سے متعلق فیصلہ سازی کا ہمیشہ سے فقدان رہا ہے اور اس حوالے سے کاؤنسلنگ کی کمی کو ہر وقت محسوس کیا جاتا رہا ہے اور اس متعلق انفرادی طور پر مختلف شخصیات اپنی بساط کے مطابق کام کرتے رہے ہیں، مگر باقاعدہ ایک منظم ادارے کی شکل میں طلباء و طالبات کو کوئی پلیٹ فارم میسر نہیں رہا ہے کہ وہ اپنے تعلیمی کیریئر کے متعلق فیصلہ سازی کے وقت تذبذب کا شکار ہونے پر رابطہ کریں یا پھر اس حوالے سے انہیں تذبذب کا شکار ہونے سے پہلے ہی آگاہی دیا جاچکا ہو۔
اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس خلاء کو پر کرنے کیلئے صلاح و مشورے کے بعد ہمارے دوستوں نے سیو اسٹوڈنٹس فیوچر (ایس ایس ایف )کے نام سے ایک تنظیم کا قیام عمل میں لایا تاکہ کیریئر کاؤنسلنگ کی عدم موجودگی کو ایک اجتماعی و ادارتی شکل دیکر باقاعدہ ایک منظم طریقے سے طلباء و طالبات کو انکی تعلیمی کیریئر کے انتخاب کے وقت درپیش مسائل کے متعلق آگاہی دیا جاسکے۔
ایس ایس ایف ایک غیر سیاسی تنظیم ہے، جو تمام سیاسی و نظریاتی اختلافات اور مذہبی، نسلی و لسانی تعصبات سے بالاتر ہوکر صرف طلباء و طالبات کے بہتر مستقبل کیلئے تعلیمی مفاد میں کام کریگا۔
ایس ایس ایف کے مقاصد واضح ہیں کہ طلباء و طالبات کے تعلیمی سفر میں انکی رہنمائی کرنا اور ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنا، طلباء و طالبات کو ان کے تعلیمی کیریئر کے انتخاب کے متعلق آگاہی دینا اور تعلیمی منزل کے حصول کیلئے راستوں کے تعین کرنے میں مدد فراہم کرنا، بلوچستان کے طلباء و طالبات کو پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں اور ان میں موجود مختلف شعبہ جات اور انکی اہمیت و افادیت کے متعلق آگاہی دینا، بلوچستان کے طلباء و طالبات کو سیمسٹر ایکسچینج پروگرامز، انٹرنیشنل فلی فنڈڈ اسکالرشپس اور انٹرنیشنل کانفرنسز کے بارے میں آگاہی دینا۔
بلوچستان میں ایک منفی رجحان پایا جاتا ہے کہ جن طلباء و طالبات کو بلوچستان کے کسی جامعے میں داخلہ نہیں ملتا ہے تو وہ دو سے تین سال تک مختلف جامعات کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری و قسمت آزمائی میں ضائع کرنے کے بعد مایوس ہوکر بی اے یا بی ایس سی کرتے ہیں اور تعلیم کو خیرباد کہتے ہیں، اس رجحان کے حوصلہ شکنی کرنے کی خاطر ایس ایس ایف طلباء و طالبات کو کو بلوچستان سے باہر دوسرے صوبوں کے جامعات میں بلوچستان کے طلباء و طالبات کیلئے مختص نشستوں ، اور دستیاب دیگر سہولیات سے متعلق آگاہی دیگا اور بلوچستان کے کسی جامعے کے داخلہ ٹیسٹ میں بار بار قسمت آزمائی کرکے سال ضائع کرنے کے بجائے ان طلباء و طالبات کی بلوچستان سے باہر کے جامعات میں داخلے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
ایس ایس ایف کا دائرہ عمل یوں تو پورا بلوچستان ہے مگر محدود وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے Charity begins at home کے تحت اس کام کا آغاز ضلع خضدار سے کیا گیا ہے اور فی الحال ایس ایس ایف کی ممبر شپ کو خضدار تک ہی محدود رکھا گیا ہے۔
ایس ایس ایف کو متعارف کروانے کے بعد مشاورت سے ابتدائی کام کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا جن میں
پہلا مرحلہ یہ تھا کہ سوشل میڈیا پر ایک مہم چلایا جائے جس کے ذریعہ خضدار کے ان تمام طلباء و طالبات سے رابطہ قائم کر سکیں جو بلوچستان بالخصوص خضدار سے باہرکسی ملکی یا بین الاقوامی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔
دوسرا مرحلہ تھا کہ ان تمام طلباء و طالبات سے انکے تعلیمی اداروں کے متعلق بنیادی معلومات جیسے کہ Admission criteria ، Entry test pattern، بلوچستان کے اسٹوڈنٹس کیلئے اسکالرشپس، کوٹہ اور Reserved seats کے بارے میں بنیادی معلومات اکھٹا کیا جائے۔
ایس ایس ایف کے دوستوں کی دن رات محنت کے سبب مذکورہ بالا دو مراحل میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہوچکی ہے۔ اب تیسرا مرحلہ باقی ہے۔
تیسرا مرحلہ یہ طے پایا تھا کہ ان تمام معلومات کو اکھٹا کرکے بلوچستان کے طلباء و طالبات تک پہنچایا جائے جو کہ کسی کالج یا یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے خواہشمند ہیں۔
یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تیسرے مرحلے میں ان معلومات کو بلوچستان کے طلباء و طالبات تک پہنچانے کیلئے دو طریقہ ہائے کار اختیار کیا جائے گا۔
پہلا طریقہ ہائے کار یہ کہ فیس بک پر تنظیم کے آفیشل پیج
” Save Students’ Future”
پر ان تمام معلومات کو یعنی کہ مختلف جامعات میں داخلوں کے تواریخ ، داخلہ پالیساں وغیرہ کو وقتاً فوقتاً شیئر کیا جاتا رہے گا اور آفیشل پیج کے انباکس میں طلباء و طالبات کے سوالات کا جواب دیا جائے گا۔
دوسرا طریقہ ہائے کار یہ تھا کہ شہر میں مختلف تعلیمی اداروں میں آگاہی مجالس کا انعقاد کرکے طلباء و طالبات کے درمیان ان معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا اور طلباء و طالبات کے سوالات کا جواب دیا جائے گا۔
سیو اسٹوڈنٹس فیوچر کے دوست اپنے مقاصد کے حصول کیلئے دن رات محنت و لگن سے کام کر رہے ہیں اور بلوچستان کے طلباء و طالبات جو بلوچستان و بلوچستان سے باہر تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں ان سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں داخلے کے خواہشمند طلباء و طالبات کو کسی بھی تعلیمی ادارے میں داخلے سے متعلق یا تعلیمی کیریئر کے انتخاب کیلئے بروقت رہنمائی فراہم کیا جاسکے۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس مضمون میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔