بلوچ ڈاکٹرز فورم کے ترجمان نے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابقہ صدر اور سینئر ڈاکٹر سلطان ترین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں اس سے پہلے بھی ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعات ہوتے آرہے ہیں ۔
صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ان واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے جو باعث افسوس ہے۔ کچھ عرصہ خاموشی کے بعد ڈاکٹروں کے اغواء برائے تاوان میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ ڈاکٹر دین محمد اور ڈاکٹر اکبر مری تاحال لاپتہ ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بی ڈی ایف کی جانب اس حوالے سے اپنے تحفظات کا بارہا اظہار کر چکی ہے لیکن تاحال اس حوالے سے کوئی سنجیدہ اقدام دیکھنے کو نہیں آرہا جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کو کام کرنے میں مشکلات درپیش ہورہی ہیں ۔
ہم صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سلطان ترین اور ٹراما سینٹر میں ڈاکٹر پر حملہ آور کو پکڑ کر کڑی سے کڑی سزاء دیں اور ڈاکٹروں کے تحفظ کے حوالے سے عملی اقدام کریں ۔