کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سرکاری سطح پر لائبریریاں نہ ہونے کے برابر ہیں – بی پی ایل اے

177
بی پی ایل اے کالجز کی سطح پر کتب بینی کے فروغ کے لئے جدوجہد کررہی ہے – آغا زاہد
بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کتب بینی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ جو قومیں مطالعہ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بناتی ہیں ترقی اور کامیابی ان کے قدم چھومتی ہے ، بلوچستان میں کتب بینی کے فروغ کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات اٹھانے اور اس حوالے سے اساتذہ کی خدمات کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کااظہار بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر آغا زاہد ، جنرل سیکرٹری پروفیسر نذیر لہڑی ، نائب صدر پروفیسر عین الدین کبزئی ، پروفیسر عبدالقدوس کاکڑ و دیگر نے عالمی یوم کتاب کے موقع پر جاری کردہ مشترکہ بیان میں کیا۔

بی پی ایل اے کے ایک وفد نے پروفیسر آغا زاہد کی قیادت میں یونیورسٹی لاء کالج میں جاری کتاب میلے میں بھی شرکت کی اور ’’ بک فیئر ‘‘ کے منتظمین کی کاوشوں اور کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سرکاری سطح پر لائبریریاں نہ ہونے کے برابر ہیں صوبے کے عوامی نمائندے اپنے انتخابی حلقوں میں روڈ ، نالی اور بلڈوزر گھنٹوں تک ہی محدود نہ رہیں بلکہ اپنے حلقوں میں جدید سہولیات سے آراستہ لائبریاں بھی قائم کریں تاکہ نوجوانوں کو مطالعے کی جانب راغب کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ بی پی ایل اے کالجز کی سطح پر کتب بینی کے فروغ کے لئے جدوجہد کررہی ہے اور کالج ٹائم میگزین کا اجراء اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اس وقت بلوچستان کے تمام کالجز میں لائبریریاں قائم ہیں مگر ان کے لئے فنڈز نہ ہونے کے برابر ہیں ضروری ہے کہ کالجز کے لائبریری فنڈمیں اضافہ کیا جائے اور کالجز کی لائبریریز میں جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔