چمن: پولیو ٹیم پر حملہ، خاتون رضا کار جانبحق، 1 زخمی

167

فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیو مہم معطل کردی گئی۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کوئٹہ کے مطابق بلوچستان کے علاقے چمن میں فائرنگ کے واقعے میں ایک پولیو رضاکار جانبحق جبکہ دوسری زخمی ہوگئی۔

اسسٹنٹ کمشنرسیدسمیع آغا نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ چمن کے علاقے سلطان زئی میں پیش آیا ہے جس میں ایک پولیو رضاکار موقعے پر جانبحق ہوگئی جبکہ ایک اور خاتون رضاکار زخمی ہوگئی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے جبکہ پولیو ورکر کی لاش اور زخمی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے سلطان زئی کے علاقے کی ناکہ بندی کرکے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔

اسسٹنٹ کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کے بعد سلطان زئی میں پولیو مہم عارضی طور پر معطل کردی گئی۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں پولیو ورکروں پر اس سے قبل بھی کئی بار حملے ہوچکے ہیں جن میں کئی پولیو ورکروں کی جان جاچکی ہے جبکہ ان حملوں سے اکثریت کی ذمہ داری مختلف مذہبی شدت پسند تنظیموں نے قبول کی ہے۔

گذشتہ دنوں بلوچستان میں انسداد پولیو سینٹر کےحکام نے انکشاف کیا ہے کہ  4 ہزار کے لگ افراد اب بھی اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں ،کوئٹہ میں دو مقامات اور قلعہ عبداللہ میں 4مقامات سے حاصل کردہ پولیو وائرس کے نمونے مثبت آئے ہیں۔

انسداد پولیو مہم ایمرجنسی سینٹر کے سربراہ نے بتایا کہ انسداد پولیو کی مہم میں بلوچستان  میں25لاکھ کے لگ بھگ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے مگر ہر مہم تقریباً پانچ فیصد بچے مختلف وجوہات کی بنا پر انسداد پولیو کے قطرے پینے سے رہ جاتے ہیں۔