انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے 70 سالوں سے بلوچستان کو پسماندہ رکھا گیاوفاق سے جو ہمارے چھ نقاط ہوئے تھے ان سے نہ میں مطمئن ہوں نہ میری جماعت کے کارکنان مطمئن ہیں سات مہینوں میں تو وفاق نے بلوچستان کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا باقی چار مہینوں میں کیا کر سکتے ہیں پھر بھی ہم چار مہینے انتظار کریں گے اگر وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ بی این پی ان کا ساتھ دے تو انہیں ہمارے 6 نکات پر من و عن عمل درآمد کرنا ہوگا ڈیرہ مرادجمالی کے معروف تاجرحاجی محمد نوازمینگل کا اغوااور بے رحمانہ قتل افسوسناک عمل ہے وہ ایک تاجرتھے حکومت واقعے میں ملوث افراداوران کے سہولت کاروں کو بھی گرفتارکرے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں ایسے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مرادجما لی میں شہید حاجی محمد نوازمینگل کی تعزیت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع شہیدحاجی محمد نوازمینگل کے بھائی ڈاکٹرشاہنوازمینگل،بیٹے رحمت اللہ مینگل، بی این پی کے ممبران صوبائی اسمبلی ملک نصیراحمد شاہنوانی، احمد نوازبلوچ، سابق ایم این اے میرعبدالرؤف مینگل سمیت دیگر افرادموجودتھے۔
سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ بلوچستان حکومت میں کچھ کیا ہو تو اس کے کامیابیوں کے گن گائیں سات ماہ میں بے روزگاری ،امن امان، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، صحت کی سہولیات ،تعلیم جیسے بنیادی مسائل صوبے بھر میں جوں کے توں ہیں صوبائی حکومت نے کوئی دلچسپی نہیں لی صوبائی حکومت کچھ کرنے کے لائق نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے انداحتساب سب کا ہوناچاہیے نہ کسی ایک شخص یا کسی پارٹی کا ، بلوچستان سے313مسنگ پرسنگ بازیاب ہوئے ہیں اور اسی دوران 425افرادغائب ہوگئے ہیں جب تک بلوچستان کے ہرگھرسے خواتین کی چیخ وپکارختم نہ ہوگی تب تک میں مسنگ پرسن کے متعلق میں مطمئن نہیں، اٹھارویں ترمیم اگرختم کیا گیا تو بہت سے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے ۔