تقریب حلف برداری سے مرکزی صدر و سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ،مرکزی جنرل سیکرٹری جان بلیدی ،مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری خیرجان بلوچ، مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالرسول بلوچ، نو منتخب ضلعی صدر میردوران خان کھوسہ، مرکزی کمیٹی ممبر اسلم بلوچ محمد رفیق کھوسہ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ضروری ہے مگر یہاں ووٹوں کی چوری کی جاتی ہے الیکشن 2002میں مشرف نے ہمیں خریدنے کی کوشش کی بلکہ سال 2018ء کے عام انتخابا ت کے موقع پر بھی ہمیں آفرزکی گئی مگر ہم نے ملک کی آئین کی پاسداری کیلئے دو ٹوک جواب دیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سال 2018ء کے عام انتخابا ت سے ایک دن قبل ٹھپہ لگائے گئے جبکہ چھ سو ووٹ لینے والے بھی ہمارے صوبے کے وزیر بن بیٹھے ہیں افسوس ہے کہ پاکستان کے اندر ووٹوں کی خرید وفروخت ہوتی ہے جب تک یہ سلسلہ ختم نہیں ہو گا تب تک اچھے حکمران نہیں آئیں گے ۔ اپنے دور اقتدار میں ڈی پی او کو پیسہ لیکر کسی ضلع میں تعینات نہیں کیا گیا نصیرآبادڈویژن زرخیز ہے مگر یہاں کے منتخب نمائندوں نے جان بوجھ کر ایساہی کیا ہے آپ کب تک صدارتی طرز سے صوبے سے اختیارات واپس لینے کی کو شش کرو گے ہم ایسا کرنے ہرگز نہیں چھوڑیں گے ، آٹھ ماہ گزر گئے مگر صوبائی حکومت نے کچھ نہیں کیا ستر سال گزرنے کے باوجود پانی بجلی گیس ہسپتال اسکول روڈ ودیگر سہولیات سے محروم ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آلہ کار وزیراعظم ہے انہوں نے مہنگائی کا طو فا ن اور معیشت کو کمزور ترکردیا ہے جس کے بعد ان کی جا نب سے تبدیلی کے لئے کئے گئے وعدوں کی اصلیت سے عوام اچھی طرح جا ن کا ری حاصل کر چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بکری چوری کرنے والے کو سزا ضرور ملتی ہے مگر گوادر فروخت کر نے والوں کو کیا سزا ملی ہم پو چھنا چا ہتے ہیں کہ نیب کہا ں ہے؟ پاکستان کی عوام فیصلہ کرچکی ہیں صوبے کے وسائل پر سب سے پہلے مقا می افراد کا حق ہے اس سلسلے میں نیشنل پارٹی اپنا جدوجہد جاری رکھیں گیا۔ ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں مگر بلوچستان کے وسائل لوٹنے نہیں دینگے۔