ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ غیر عاقلانہ اور غیر قانونی اقدام علاقائی اور بین الاقوامی امن واستحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ایران امریکی رجیم کو دہشت گردی کا معاون قراردیتا ہے۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک منفرد اور تاریخی لحاظ سے بے مثال اقدام کرتے ہوئے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔
ایرانی حکام نے کہا ہے کہ امریکا کا فیصلہ ایک بہت بڑی غلطی ہے ۔اس سے خطے میں امریکا کے مفادات خطرات سے دوچار ہوجائیں گے کیونکہ ایران نے شام سے لبنان تک گماشتہ جنگیں شروع کررکھی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ امریکا کے اس اقدام کا مقصد اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی پارلیمانی انتخابات میں دوبارہ کامیابی کو یقینی بنانا ہے ۔
انھوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کو الیکشن سے قبل ایک اور مس گائیڈڈ تحفہ مل گیا ہے ۔ یہ امریکا کی خطے میں ایک اور مہم جوئی ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب ماضی میں کئی مرتبہ یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ مشرق اوسط میں امریکا کے اڈوں کو نشانہ بنائیں گے اور خطے میں امریکا کے طیارہ بردار بیڑوں کو ایرانی میزائلوں سے نشانہ بنائیں گے ۔
ایران نے امریکا کی جانب سے اپنی تیل کی برآمدات میں رخنہ ڈالنے کی صورت میں آبنائے ہُرمز سے تیل کی تجارت کو روکنے کی بھی دھمکی دے رکھی ہے۔