تفصیلات کے مطابق دکی میں بارش کےباعث ندی نالوں میں طغیانی کا سماں ہے جس کے باعث متعددعلاقوں کازمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ علاقے میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیں۔
وقفے وقفے سے جاری بارشوں کی وجہ سے ندی نالوں کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے متعدد ماکانات کی دیواریں گرگئیں تاہم لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ضلع دکی میں المبارندی، نڑئی سٹی ندی اور پلیانی ندی میں بڑاسیلابی ریلہ گزر رہا ہے، سیلابی ریلے کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ بھی ہوگیا ہےعوام ندی نالوں کے کنارے جانے سے گریز کریں۔
چمن شہراور گردونواح میں بھی رات سے وقفے وقفے سے بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، شیلاباغ، قلعہ عبداللہ، پشین، برشور، خانوزئی، مسلم باغ، نورالائی، موسیٰ خیل میں بھی کل رات سے بارش ہورہی ہے جبکہ ضلع ہرنائی میں پانچ روز سے وقفے وقفے سے جاری بارش کے باعث رابطہ پل بہہ جانے سے ہرنائی پنجاب شاہراہ بند کردی گئی ہے، میرعلی خیل ڈی آئی خان روڈپرلینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے اور ژوب ڈی آئی خان شاہراہ بھی بند کردی گئی ہے۔
دوسری جانب بولان کے علاقے بھاگ میں تیز بارش کی وجہ سے ایک مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں 2 بچے جاںبحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔
بعد ازاں بلوچستان میں شدید بارشوں کے پیش نظر پی ڈی ایم اے نے احتیاطی تدابیرجاری کردیں، حکام نے ہدایت کی ہے کہ عوام غیر ضرورت سفر سے گریز کریں، کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے متعلق ڈپٹی کمشنرز سے رابطہ کریں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کچے مکانات جن کا گرنے کاخدشہ ہو وہاں رہائش سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ میں 14 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ بارکھان میں 56، تربت میں 39 میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔