بلیدہ کے گورنمنٹ شہید ایوب انٹر کالج کے طالب علم کو فورسز نے دوران ِ سفر حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان سے فورسز کے ہاتھوں ایک اور طالب علم حراست کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
بلیدہ سوراپ کا رہائشی 17 سالہ احسان اللہ ولد رحیم بخش جمعہ اور ہفتے کے درمیانی شب کراچی سے تربت جارہے تھے کہ راستے میں انہیں فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس مبینہ خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
احسان اللہ ایف اے آخری سال کے طالب علم ہے ۔
احسان اللہ کے لواحقین اور انٹر کالج بلیدہ کے طلباء کا کہنا تھا کہ دو دن بعد 10 اپریل کو ان کے سالانہ امتحانات شروع ہونے والے ہیں ایک پرچے میں بھی غیر حاضر ہونے سے پورا سال ضائع ہوجاتا ہے اسی لیے ہم حکومت بلوچستان سےاپیل کرتے ہیں کے انہیں جلد از جلد بازیاب کیا جائے ۔
یاد رہے بلوچستان میں لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے، اب تک سینکڑوں لوگ بلوچستان سے لاپتہ ہیں جن میں طلباء ،ڈاکٹر، انجینئرز، اساتذہ شامل ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان کی پارلیمانی پارٹیوں سمیت موجودہ پی ٹی آئی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھر پور کوشش کررہے ہیں لیکن بلوچستان میں موجود لاپتہ افراد کی لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور انسانی حقوق کی تنظیم بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے مطابق سرکاری دعوے محض بیانات تک محدود ہیں بلوچستان سے مزید لوگ لاپتہ کیئے جارہے ہیں جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔