امریکا کی طرف سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے قانون سازی کے اعلان کے بعد ایران نے بھی امریکا پرجوابی وار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی مجلس شوریٰ کی قومی سلامتی و خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین حشمت اللہ فلاحت بیشہ نے کہا ہے کہ ہم جلد ہی پارلیمنٹ میں ایک نیا بل پیش کریں گے جس میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے گا۔ ان کہنا تھا کہ یہ اقدام امریکا کی طرف سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے اعلان کا رد عمل ہوگا۔ ایرانی پارلیمنٹ کے تین بڑے بلاک اس بل کی حمایت کریں گے۔
ایرانی رکن پارلیمنٹ فلاحت بیشہ کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امریکا نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا اعلان کیا تو ہم پارلیمنٹ میں امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا بل پیش کریں گے۔ اس بل میں امریکی فوج کو ‘داعش’ کی طرح دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں تین امریکی عہدیداروںنے کہا تھا کہ امریکا جلد ہی ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اعلان کرے گا۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو امریکا کی طرف سے کسی ملک کی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا یہ پہلا واقعہ ہوگا۔
خبر رساں دارے’رائیٹرز’ نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ آئندہ سوموار کو امریکی وزارت خارجہ ایرانی پاسداران انقلاب کے حوالے سے اہم اعلان کرے گی تاہم ان امریکی عہدیداروں کی شناخت ظاہر نہیںکی گئی۔
پاسداران انقلاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار حشمت اللہ فلاحت بیشہ نے کہا کہ پاسداران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غیرمعمولی خدمات انجام دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کا فائدہ دہشت گردوں کو ہوگا۔ امریکا کے فیصلے دہشت گردوں کی حمایت میں ہوتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سخت گیر موقف امریکا کی تبدیل ہوتی حکمت عملی کا عکاس ہے اورہم اس حکمت عملی کا دفاع کریں گے۔