اس حملے کی ذمہ داری براس کے ترجمان بلوچ خان نے قبول کی تھی۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ شب بلوچستان کے ضلع گوادر کے تحصیل اورماڑہ کے قریب بلوچ آزادی پسند مزاحمت کاروں کے حملے میں مارے جانے والے 14 فوجی اہلکاروں اہلکاروں کی شناخت ہوگئی ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق مارے جانے والے فوجی اہلکاروں کی تعداد کچھ میڈیا ذرائع 14 جبکہ کچھ ذرائع کے مطابق 16 بتائی جاتی ہے۔ ان اہلکاروں میں سے 9 کا تعلق پاکستان بحریہ، ایک کا تعلق ایئر فورس جبکہ ایک کا تعلق کوسٹ گارڈ سے بتایا جاتا ہے جبکہ باقیوں کے بارے میں ابتک مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئیں ہیں کہ انکا فوج کے کس شعبے سے تعلق تھا۔
حملے میں مارے جانے والے فوجی اہلکاروں کے نام و تفصیلات درج ذیل ہیں۔
رضوان (پاکستان فضائیہ)
حارون (کوسٹ گارڈ)
یوسف (نیوی)
وسیم (نیوی)
زلفقار (نیوی)
حمزہ (نیوی)
فرحان اللہ (نیوی)
علی رضا (نیوی)
زین (نیوی)
حملے میں ہلاک ہونے والے 4 اہلکاروں کی تفصیلات تاحال موصول نہیں ہوسکی ہے۔
یاد رہے اس حملے کی ذمہ داری تین بلوچ آزادی پسند جماعتوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر “براس” نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ انکے سرمچاروں نے کوسٹل ہائی وے پر خفیہ اطلاع پر مسافر بسوں کو روک کر شناختی کارڈ اور سروس کارڈ سے ان اہلکاروں کی شناخت کرنے کے بعد انہیں قتل کردیا تھا، اور انکا اسلحہ بھی ضبط کیا تھا، جبکہ عام مسافروں کو جانے دیا گیا۔