امریکہ: کیلی فورنیا میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر حملہ، خاتون ہلاک

208

حکام کے مطابق ایک 19 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کا نام ‘جان ارنسٹ’ بتایا جا رہا ہے۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب سائنا گاگ میں تقریب جاری تھی اور لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ واقعے میں ہلاک ہونے والی خاتون کا نام ‘لوری کے’ بتایا جا رہا ہے جس کی عمر 60 سال ہے۔

سین ڈیاگو پولیس کے آفیسر بل گورے کے مطابق حملہ آور نے جائے وقوعہ سے فرار کے کچھ دیر بعد 911 پر رابطہ کر کے خود واقعے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد پولیس نے پیچھا کر کے اسے گرفتار کیا۔

پولیس کے مطابق گرفتاری کے دوران ملزم کود کر اپنی گاڑی سے باہر آیا ہاتھ اُوپر کئے اس موقع پر گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر رائفل بھی موجود تھی۔

پولیس کے مطابق راہب سمیت تین افراد کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کو نفرت آمیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں واقعے میں متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں۔ ہم اس واقعے کی تہہ تک جائیں گے۔

پولیس کے مطابق ملزم کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس امکان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ کہیں یہ ملزم نیوزی لینڈ واقعے میں ملوث ملزم سے متاثر تو نہیں تھا۔

چھ ماہ قبل پٹس برگ میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر ہونے والے حملے میں بھی 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے سین ڈیاگو کاؤنٹی میں یہودیوں کے مذہبی رہنما ‘یونا فریڈکن’ کا کہنا ہے کہ ہم نا سمجھ آنے والی اس نفرت کے باوجود امریکہ جیسے عظیم ملک میں رہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔