امریکی ریاست کیلی فورنیا میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر فائرنگ کے نتیجہ میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی ہے۔ جبکہ راہب سمیت تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق ایک 19 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس کا نام ‘جان ارنسٹ’ بتایا جا رہا ہے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب سائنا گاگ میں تقریب جاری تھی اور لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ واقعے میں ہلاک ہونے والی خاتون کا نام ‘لوری کے’ بتایا جا رہا ہے جس کی عمر 60 سال ہے۔
سین ڈیاگو پولیس کے آفیسر بل گورے کے مطابق حملہ آور نے جائے وقوعہ سے فرار کے کچھ دیر بعد 911 پر رابطہ کر کے خود واقعے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد پولیس نے پیچھا کر کے اسے گرفتار کیا۔
پولیس کے مطابق گرفتاری کے دوران ملزم کود کر اپنی گاڑی سے باہر آیا ہاتھ اُوپر کئے اس موقع پر گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر رائفل بھی موجود تھی۔
پولیس کے مطابق راہب سمیت تین افراد کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
Thoughts and prayers to all of those affected by the shooting at the Synagogue in Poway, California. God bless you all. Suspect apprehended. Law enforcement did outstanding job. Thank you!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) April 27, 2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کو نفرت آمیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ہمدردیاں واقعے میں متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں۔ ہم اس واقعے کی تہہ تک جائیں گے۔
پولیس کے مطابق ملزم کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس امکان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ کہیں یہ ملزم نیوزی لینڈ واقعے میں ملوث ملزم سے متاثر تو نہیں تھا۔
چھ ماہ قبل پٹس برگ میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر ہونے والے حملے میں بھی 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے سین ڈیاگو کاؤنٹی میں یہودیوں کے مذہبی رہنما ‘یونا فریڈکن’ کا کہنا ہے کہ ہم نا سمجھ آنے والی اس نفرت کے باوجود امریکہ جیسے عظیم ملک میں رہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔