ہماری خاموشی سے پاکستان انتہا کو جارہاہے – چیئرمین خلیل بلوچ

232

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہماری کی وجہ سے پاکستان انتہاء کو جارہاہے ۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا ہے کہ ’’ شہید درویش مری کی ماں اور 16 سالہ لڑکی نازو فیض محمد کی بیٹی کو چار دوسرے لوگوں کے ساتھ کوئٹہ ہزار گنجی سے اغواء کر لیا گیا۔ ہماری خاموشی کی وجہ سے پاکستان انتہا کو جارہا ہے۔ اس سلسلے کو بند ہونا چاہئے۔

شہید درویش کے والدہ کے فورسز کے ہاتھوں حراست اور جبری گمشدگی کے بارے میں بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے چیئرپرسن بی بی گل بلوچ نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ جام کمال اور وزیرداخلہ سے استعفیٰ کامطالبہ کیاہے، ان کے الفاظ میں ’’دو اور خواتین بی بی بانو اور بی بی نازو کو کوئٹہ میں وزیر اعلی اور صوبائی وزیر داخلہ کے ناک کے نیچے سے اغواء کر لیا گیا۔ اگر حکومت اپنے شہروں کی حفاظت نہیں کر سکتی تو مستعفی ہو جائے۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج نے دو دن قبل کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں بلوچ فدائی شہید درویش مری کی والدہ بی بی بانو بنت بنگؤ مری، بی بی نازو بنت فیض محمد مری عمر 16 سال اور 55 سالہ فاضل مری ولد الئے کو بیٹے سمیت حراست میں لے کر لاپتہ کردیاہے ۔