گوادر : ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبے کے ڈیزائن کیخلاف ماہی گیر وں کی احتجاج جاری

225

گوادر میں ماہی گیروں کا ایسٹ بے ایکسپر یس وے منصوبے کے ڈ یزائن کے خلاف سمندر میں شکار بند کر کے احتجاجی ریلی۔

ڈی سی آفس کے سا منے دھرنا۔ مطالبات پرمبنی یا د داشت ڈپٹی کمشنر گوادر کو پیش کردی گئی ۔ گزرگاہوں اور گودی کی تعمیر سے قبل ڈھوریہ تا گوادر پورٹ ایر یا تک ایسٹ بے ایکسپر یس وے منصوبے کا کام روک دیا جائے ۔

اگر گزرگاہیں اور گودی تعمیر نہیں کی گئی تو ماہی گیر اپنے جدی اور پدری روزگارسے ہمیشہ ہمیشہ کے لےئے محروم ہو سکتے ہیں ۔ ڈھائی ماہ قبل وعدہ کر کے خلاف ورزی کی گئی ۔ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندوں کی بے حسی افسوس ناک ہے۔ بنیادی حق مانگ رہے ہیں ۔ مطالبات سے کسی بھی صورت دستبرادنہیں ہونگے۔ مقر رین کا احتجاجی ریلی سے خطاب۔ ماہی گیروں کا مسئلہ ہر فورم پر پیش کیا ہے ۔ ماہی گیروں کا مسئلہ حل کر نے کے لےئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے یقین دہانی کرادی ہے ۔

رواں ماہ وزیر اعظم پا کستان گوادر پہنچ رہے ہیں ماہی گیروں کے خدشات وزیر اعظم اور اعلیٰ حکام تک پہنچا ئے جائینگے ۔ڈپٹی کمشنر گوادر کی ماہی گیراتحا د کے رہنماؤں کو یقین دہانی ۔

تفصیلات کے مطابق ماہی گیروں نے گزشتہ روز ایسٹ بے ایکسپر یس وے منصوبے کے ڈیزائن کے خلاف سمندر میں شکار بند کر کے احتجاجی ریلی نکالی ۔ ریلی کاآ غاز ماہیگروں کے احتجاجی کیمپ ملا موسیٰ موڈ سے ہوا جو مارچ کر تے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس گواد رپہنچا۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے مقر رین نے کہا کہ گوادر کے مقامی ماہی گیر گزشتہ ڈھائی ماہ سے اپنے روزگار کے تحفظ کے لےئے احتجاج کرتے چلے آرہے ہیں اس دوران وزیراعلیٰ بلوچستان ، گوادر پورٹ ،چائینز حکام اور ضلعی انتظامیہ نے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی بھی کرائی ہے لیکن اس پر عمل درآمد ہنوز التواء کا شکار ہے ایسٹ بے ا یکسپر یس وے کا منصوبہ تیزی سے مکمل کیا جارہا ہے جس میں گزرگاہوں او ر گودی کی تعمیر کے لےئے منصوبہ بندی کے آثار نظر نہیں آتے منصوبے پر کام کی رفتار بھی تیز کردی گئی ہے جو دیر ے دیر ے ماہی گیروں کا سمندر میں پہنچنے کے لےئے راستوں کی بندش پر منتج ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کامطالبہ تخت و تاج نہیں وہ اپنے دو قت کی روٹی کے ذرائع بند ہونے کے خدشہ شکار ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان اور حکام کی تمام تر یقین دہانیاں بے توخیری کی صورت آ شکار ہوتی نظر آ رہی ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں ووٹ لینے والے ماہی گیروں کی آ واز بننے میں گھبراہٹ کا شکار نظرآ تے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیر اور یہاں کی سیاسی جما عتیں کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کررہے ہیں بلکہ اپنے بنیادی حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں سمندر ہی یہاں کے ماہی گیروں کے روزی روٹی کا ذریعہ ہے اگر یہ منقطع ہو گیا تو گوادر شہر کی معاشرتی سر گرمیاں ٹھپ ہوکر رہ جائینگی ۔

انہوں نے کہا کہ احتجا ج کو اس صورت ختم کرینگے جب مطالبات کے عمل درآمد کی صورت نظر آئے گی اگر جبر کی گئی تو چٹان طرح کھڑے ہونگے ۔ مقر رین میں ماہی گیر اتحاد کمیٹی کے رہنماء خدا داد واجو، ناخدا رسول بخش، نا خدا امام بخش، یونس انور، غنی آ صف، خاتون رہنماء بیگم اللہ بخش، بلدیہ گوادر کے سابقہ چےئر مین عابد رحیم سہرابی، جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکر یڑی مولا نا ہدایت الرحمن، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر فیض نگوری، بی این پی ( مینگل) کے رہنماء سابقہ تحصیل ناظم ماجد سہرابی، پی این پی ( عوامی ) کے مرکزی رہنماء سابقہ تحصیل ناظم حمید حاجی، جماعت اسلامی کے رہنماء یو نس حسن، بی این پی ( عوامی) کے رہنماء بنی بخش بابر، پی پی پی کے رہنماء یوسف فریادی، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر مولابخش مجاہد، جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے تحصیل امیر حاجی مولا بخش، ن لیگ کے رہنماء محمد بزنجو اور بلوچستان فشر مین سو سائٹی کے صدر کہد ہ عبدالغفور شامل تھے۔

بعدازاں ماہی گیر اتحاد کے رہنماؤں نے ڈپٹی کمشنر گوادر محمد وسیم کو مطالبات پر مبنی یا د داشت پیش کر تے ہوئے مطالبہ کیا کہ گزرگاہوں اور گودی کی تعمیر سے قبل ڈھوریہ تاگوادر پورٹ ایر یا میں ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے پر کام روک دیا جائے تاکہ کشتیوں کی آمد ورفت متاثر نہ ہو۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر گوادر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ماہی گیروں کے مسائل کے حل کے لےئے اپنا کردار ادا کررہی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے رواں ماہ وزیراعظم پاکستان گوادر کا دورہ کررہے ہیں ماہی گیروں کے مسائل وزیراعظم پاکستان اور اعلیٰ حکام کے بھی گوش گزار کےئے جائینگے ۔ یا دا داشت پیش کر نے کے بعد احتجاجی ریلی پرامن طر یقے سے منتشر ہوگئی ہے جبکہ مطالبات کی منظوری تک ماہی گیروں کا احتجاجی کیمپ بدستور جاری رہے گا۔