وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے لگائی گئی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3528 دن. مکمل ہوگئے – بلوچ نیشنل موومنٹ مشکے زون کے ایک وفد نے لاپتہ افراد کے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
لاپتہ افراد کے کیمپ میں آئے وفد سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے بلوچستان میں اپنی ناکامی دیکھ کر جارجیت میں مزید تیزی لاچکے ہیں بلوچ نوجوانوں کی قربانی اور پرامن جہدو جہد نے اقوام متحدہ کو بلوچستان کے طرف مبذول کردیا ہے پاکستان نے خوف میں آکر اپنے زرخرید اور سرکاری سپاہیوں کے ذریعے بلوچستان میں فوجی آپریشنوں اور جارجیت کو مزید تیز کردیا ہے بلوچوں کو ٹارچر سیلوں میں تشدد کرکے اجتماعی قبروں میں دفنایا جارہا ہے تین مہنے میں درجنوں لوگوں کو لاپتہ کرنا اور درجنوں لاشیں ملنا یہ بتا رہے ہیں کہ پاکستان اقوام متحدہ کے کسی بھی بات کو اہمیت نہیں دیتا نا خود کو اس کا پابند سمجھتا ہے –
ماما قدیر بلوچ مزید کہا کہ پاکستان نے بلوچ ماؤں کے پر امن جہدو جہد کے بعد اپنے زر خرید گماشتوں کو متحرک کردیا ہیں اپنے گماشتوں کو وسائل دے کر بلوچستان بھر میں جارجیت کو ایک بار پھر تیزی سے جاری کردیا گیا ہے جس طریقے سے ریاست اپنے ظلم کو طویل کر رہا ہے اپنے پالے ہوئے لوگوں کے ذریعے بلوچوں کو جہدو جہد سے دستبردار کرنے کی جو کوشش کررہے ہیں اس کے برعکس بلوچ نوجوان مائیں بہنیں مزید مظبوط ہوکر اس تحریک کے ساتھ جڑ رہے ہیں –