عورت مارچ کے شرکا کا بڑی تعداد میں لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجتہی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے لگائی گئی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3519 دن مکمل ہوگئے، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنماوں اور کارکنان نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تشدد و دیگر ظالمانہ غیر انسانی یا ذلت آمیز برتاؤ یا سزا کے خلاف اقوام متحدہ کا کنونشن بھی جانا جاتا ہے، 30 اگست کو لاپتہ ہونے والوں کے بین اقوامی دن کے طور پر منایا جاتا ہے جسے پاکستان مزید لوگوں کو غائب کرکے مناتا ہے۔
اس موقعے پر وومین ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنماوں کے رہنماوں اور کارکنان نے لاپتہ افراد کے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی، وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنما جلیلہ حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے یہاں آنے کا مقصد ان عورتوں سے اظہار یکجہتی ہے جو اپنے پیاروں کے لئے ہر سختی سے لڑ کر یہاں بیٹھے ہوئے ہیں ان کا درد ہمارا درد ہے اور ہر عورت کا درد ہمارا درد ہے۔ عورت آزادی مارچ کے توسط سے یے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے جو مائیں بہنیں یہاں بیٹھی ہوئی ہیں ان کے پیاروں کو بازیاب کرے اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری آنے والی نسل ایسے ریاست میں جنم لیں جہاں مائیں بیٹیاں کیمپوں میں بیٹھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں بیٹھیں خواتین کو اپنے مارچ کا حصہ بننے کی دعوت دیتے ہیں اگر وہ ہمارے ساتھ آئیں تو ہم انہیں خوش آمدید کرینگے اور ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہر مقام پر کھڑیں رہینگے۔