نوشکی کے سرحدی علاقے ڈاک اور انام بوستان کے کئی دیہات زیر آب آگئے، مکانات منہدم جبکہ کئی افراد علاقوں میں پھنس گئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں موسلادار بارشوں نے تباہی مچادی، خیصار نالے سے آنیوالے پانی سے نوشکی شہر کے آس پاس کے علاقے زیر آب آگئے جبکہ افغانستان سے متصل سرحدی علاقے انام بوستان اور ڈاک میں بور نالے کے پانی سے کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق کلی عبدالصمد، کلی ناصر خان، کلی مہراللہ، بیدی سمیت درزی چاہ زیر آب آچکے ہیں جبکہ سیر شاہ، زیدی، عیسی چاہ، عمر شاہ، زارو چاہ، سنگین اور کلی آغا محمد کے دیہاتوں کے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ زیر آب آنے والے علاقوں میں کئی مکانات گر چکے ہیں اور لوگ جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہے ریت کے ٹھیلے پر پناہ لیئے ہوئے ہیں جبکہ ان علاقوں کا نوشکی سے زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ مذکورہ افراد کو کھانے پینے سمیت دیگر ضروریات کے قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت مذکورہ علاقوں میں محصور افراد کو نکالنے کی کوشش کررہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی خاطر خواہ عمل دیکھنے میں نہیں آئی ہے۔ اگر انتظامیہ کی جانب سے ان افراد کو بحفاظت نکالنے کیلئے کوئی عملی مظاہرہ نہیں کیا گیا تو کئی افراد کے جانوں کا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔