گذشتہ ماہ ایک نیوز ویب سائٹ پہ جاری خبر میں الزام لگایا گیا تھا کہ دو بلوچوں کو آزادی پسندوں نے ایران کے حوالے کردیا ہے ۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ ایک نیوز نیٹ ورک نے ایک خبر جاری کی تھی، جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ایک مسلح تنظیم سے فارغ شدہ شخص نے دوبلوچوں کو گرفتار کرکے ایران کے حوالے کردیا ہے۔
مذکورہ نیوز نیٹ ورک کی جانب سے جن افراد کا نام لیکر ان کو ایران کے حوالے کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ان میں سے ایک شخص محمد نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے اس خبر اور ان الزامات کو رد کردیا اور انہیں جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔
مذکورہ نیوز نیٹورک کے الزامات اور محمد کے ویڈیو بیان کے بعد دی بلوچستان پوسٹ نے بلوچ ریپبلکن آرمی کے کمانڈر گلزار امام سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں سیاسی اختلافات کی بنیاد پہ ایک دوسرے پر بہتان لگانا اب روایت بن چکا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ خود کو قومی جماعت اور قومی لیڈر گردانتے ہیں ان کی سوچ انتہائی محدود ہوچکی ہے اور اداروں کو قومی مفادات کی حصول کی خاطر استعمال کرنے کے بجائے، وہ اسے اپنے سیاسی مخالفین پہ الزام تراشی کےلیئے استعمال کرتے ہے ۔
گلزار امام نے کہا محمد کی ویڈیو بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ مذکورہ نیوز نیٹورک نے تحقیقاتی رپورٹ کی آڑ میں صرف الزام تراشی کا سہارا لیا۔
مذکورہ نیوز نیٹورک نے مزید ایک شخص نواب ولد داد بلوچ سکنہ زامران سورانی کی گرفتاری اور ایران حوالگی کا الزام لگایا تھا، تاہم دوسرے شخص کی جانب سے اب تک کوئی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آیا ہے۔