لاپتہ افراد کی بازیابی ہماری جدوجہد کا ثمر ہے – بی این پی مینگل

162

 بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد بازیابی ہماری جدوجہد کا ثمر ہے بی این پی نے بلوچ اور بلوچستان کے  عوام کی اجتماعی مفادات کو اولیت دی ہے پارٹی ترجیحات بھی یہی ہیں کہ عوام کے مفادات کو اہمیت دی جائے بلوچستان کے اہم معاملات کا حل پارٹی کیلئے اہمیت رکھتا ہے ۔

لاپتہ افراد کی بازیابی ہو ‘ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی یا کہ ساحل وسائل کا تحفظ قومی تشخص زبان و ثقافت کی حفاظت بی این پی کی قیادت اور کارکنوں نے طویل جدوجہد کی جس میں عوام کا اعتماد بھی بی این پی کو حاصل رہا بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچوں اور بلوچستانیوں کی سب سے بڑی قومی پارٹی کی شکل اختیار کرچکی ہے جسے بلوچستان بھر میں پذیرائی حاصل ہو رہی ہے ہم قومی معاملات کے حل کیلئے مستقل مزاجی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔

جنرل مشرف کی غلط پالیسیوں نے بلوچستان کو ہر شعبے میں شدید نقصان پہنچا یاپارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت آج بلوچستان کی ضرورت بن چکی ہے موجودہ حالات میں بلوچستان کے جملہ مسائل بی این پی ہی حل کر سکتی ہے نومولود سیاسی پارٹیوں کا مقصدصرف اور صرف اقتدار کے حصول ہے بی این پی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم نے گروہی مفادات کی بجائے بلوچ مسئلے کے حل کیلئے چھ نکات رکھے جو عوام کے مطالبات ہیں ۔

ہم حقیقی ترقی خوشحالی کے حمایتی ہیں جو عوام کیلئے ہوں پڑھا لکھا بلوچستان چاہتے ہیں بلوچستان کے نوجوان قلم کو ہتھیار بنا کر چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے ماضی کی ناانصافیوں کا خاتمہ کروا سکتے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ آج لاپتہ افراد بازیابی ہماری جدوجہد کا ثمر ہے پارٹی کو اعزاز حاصل ہے کہ جب لوگ لاپتہ افراد کا نام لینے سے کتراتے تھے ۔

پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں گئے ‘ لانگ مارچ سیمینار کا انعقاد کروایا ہم چاہتے ہیں کہ لاپتہ افراد جلد اپنے گھر اپنے آئیں مشرف دور سے اب تک لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی رہ تک رہے ہیں وہ سکون کا سانس لے سکیں بلوچستان کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ۔