قطر میں طالبان و امریکہ کے مذاکرات اختتام پذیر ، روس کا اظہار تشویش

218

افغانستان میں قیام امن حوالے قطر میں جاری مذاکرات کا پانچواں دور اختتام پذیر۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ خصوصی کے مطابق امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور کسی خاص نتیجے کے بغیر اختتام پذیر ہوگیا۔

طالبان ذرائع نے 14 روز تک جاری مذاکرات کے ختم ہونے کی تصدیق کی تاہم مزید معلومات دینے سے گریز کیا۔

دوسری جانب نیو یارک ٹائمز کے نمائندے مجیب مشال نے کہا ہے کہ 14 روز تک جاری مذاکرات میں دونوں فریق کسی خاص نتیجے پہ نہیں پہنچے، تاہم بعض معاملات پہ کافی پیش رفت ہوئی ہے  اور امکان ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک مذاکرات کا اگلے دور میں معاملات طے پا جائیں گے۔

دوسری جانب مذاکرات کے حوالے سے باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ افغانستان سے القاعدہ سمیت دیگر جنگجو گروپوں کو نکال باہر کرنے کے طریقہ کار کا مسودہ تیار ہوا ہے، تاہم افغانستان سے امریکہ کے مکمل انخلاء کے بابت ابھی بات چیت باقی ہے ۔

دوسری جانب ایک باوثوق زرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں کافی حد تک معاملات طے پاچکے ہیں اور زلمے خلیل زاد مزید مشورے کےلئے واشنگٹن جائیں گے اور صدر ٹرمپ سے ملیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں طے شدہ معاملات کا مسودہ دو زبانوں میں تیار ہے اور اس میں سب سے اہم نقطہ افغانستان سے القاعدہ سمیت دیگر شدت پسند گروپوں کو نکال باہر کرنے کا معاملہ ہے، طالبان خود اس حوالے سے مذاکرات کی کامیابی کے بعد اقدامات اٹھائیں گے ۔

جبکہ طالبان اور افغانستان کی اپوزیشن رہنماوں سے طے شدہ ملاقات کو بھی ملتوی کردیا گیا  اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آنے والے ماہ میں یہ ملاقات ممکن ہوسکے ۔

دوسری جانب افغانستان میں روسی سفیر نے بند دروازوں کے پیچھے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات پہ تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

روسی سفیر نے کہا کہ ہم افغانستان میں قیام امن کیلئے ہونے والے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ان مذاکرات کے حوالے سے افغان حکومت اور عوام اور دیگر قوتوں کو بے خبر رکھنے پر ہمیں تشویش ہے ۔

انہوں نے کہا بند دروازوں کے پیچھے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کو سامنے لایا جائے۔

تاہم طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد  نے مذاکرات میں کسی مسودے پہ متفق ہونے کی تردید کردی ۔