قوموں کی ترقی اور زوال کی وابستگی نوجوانوں سے ہے – مرکزی چئرمین بی ایس اے سی
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا دوسرا مرکزی کمیٹی اجلاس زیر صدارت مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ منعقد ہوا اجلا س میں سابقہ تنظیمی رپورٹ، تنظیمی امو، تنقیدی نشست اور آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث لائے گئے ۔
چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ نے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج جس طرح سے طلباء سیاست کی ضرورت ہمارے معاشرے میں محسوس کیا جا رہا ہے شاید اس کی اتنی شدت پہلے کبھی نہ تھی آج بلوچ سماج میں خاص کر بلوچ نوجوان شعوری اور علمی بحث سے دور ہیں جن کی وجہ سے وہ مختلف بے فائدہ سرگرمیوں کا حصہ بن رہے ہیں جس سے مجموعی طور پر پورے قوم کو نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کی ترقی اور زوال کی وابستگی نوجوانوں سے ہے ہماری تنظیم کی روز اول سے یہی کوشش رہی ہے کہ ہم بلوچ سماج میں خاص کر نوجوان طبقہ جو کسی بھی قوم کی رہڈ کی ہڈی کے مانند ہوتے ہیں ان کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرتے ہوئے ان کو سرکلوں میں یکجا کریں جہاں ان کی علمی فکری صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں سیاسی سوچ عطا کریں تاکہ وہ اپنے قوم کیلئے کچھ کرنے کے قابل بن جائے میں سمجھتا ہوں آج ہماری تنظیم اپنی ساری کمزوریوں کے باوجود اپنے نصب العین میں ایک حد تک کامیابی حاصل کر چکا ہے لیکن ہمیں مزید کام کرنا ہے اپنے سیاسی دائرہ کار اور سٹڈی سرکلوں کو مزید مستحکم و منظم کرنا ہے-
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے دیگر عہدیداروں کا کہنا تھا کہ آج بلوچ طلباء کو اداروں میں سخت مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے جو کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے ساتھ روا رکھے جانے والے زیادتیوں کا تسلسل ہے لیکن ہمیں ان حالات میں بھی ہمت اور حوصلہ نہیں ہارنا ہے اور سارے مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اپنے تعلیمی علمی اور فکری جدوجہد کو جاری رکھنا ہے بلوچ سیاسی تنظیموں کی بدولت جو تھوڑی بہت سیاسی بالیدگی نوجوانوں میں پائی جاتی ہے اب اس پر پابندی لگانے کی کوشش سراسر نوجوانوں کے ساتھ ظلم ہے لیکن ہمیں اس عہد کا اعادہ کرنا ہے کہ ہمیں کسی بھی حالات میں اپنے علمی اور فکری بحث و مباحثہ اور اپنے تربیتی سرکلوں کو مربوط و منظم کرکے آگے جانا ہے –
انہوں نے مزید کہا کہ جس سماج میں سیاسی و شعوری پروگراموں پر پابندی عائد ہو جائے تو وہاں غیر سیاسی رویہ جنم لیتے ہیں جس کے بعد ازاں قوم پر غلط اثرات مرتب ہونگے ہماری جدوجہد شروع سے ہی نوجوانوں میں شعوری سوچ کو پروان چڑھانے کیلئے ہے ہم تنظیمی کارکناں سمیت نوجوانوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اخبارات کا روزانہ کی بنیاد پر مطالعہ کریں نصابی کتابوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی کتابوں کا بھی مطالعہ کریں تاکہ ہم لوگ سماجی اور معاشرتی بہتری کیلئے مزید کردار کریں۔
اجلاس میں تنظیمی امور سمیت دیگر ایجنڈوں میں مفصل بحث و مباحثے کے بعد آئندہ لائحہ عمل میں مختلف فیصلے لیے گئے
مرکزی وائس چیئرمین غنی بلوچ کا استعفی نامہ جو کہ اپنے زاتی مصروفیات کی وجہ سے دیا تھا قبول کیا گیا اور مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کو مرکزی کمیٹی کے اکثریت رائے سے مرکزی وائس چیئرپرسن منتخب کیا گیا مرکزی انفار میشن تسمیہ بلوچ کی تنظیمی قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر مرکزی انفارمیشن سیکرٹری کے عہدے سے فارغ کیا گیا اور مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر شبیر بلوچ کو مرکزی کمیٹی کے اکثریت رائے سے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری منتخب کیا گیا۔
بلوچ اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کے مطابق مہر گڑھ پر دو روزہ کانفرنس منعقد کیا جائے گا جہاں مختلف ادیب دانشور اور ریسرچر مہر گڑھ کے حوالے سے اور ان کی تاریخی حیثیت پر اپنے مکالمے پیش کرینگے تنظیمی معاملات اور اداروں میں طلباء سیاست کو پروان چھڑانے کیلئے مختلف کمیٹیاں مرکزی ذمہ داروں کی سربراہی میں بنائی گئی ۔