خاران میں 35سالوں کے مسائل سابق نمائندوں کی جانب سے تحفے میں ملے ہیں – ثناء بلوچ

510
عوام اور نمائندوں کا رشتہ لازم و ملزوم ہے خاران کے تمام یونین کونسلز میں یکساں ترقی کا جامعہ منصوبہ رکھتے ہیں ۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت پسماندگی کے خلاف ٹھوس اور موثر منصوبہ نہیں رکھتی جس کے باعث منتخب نمائندوں کو عوامی خدمت و علاقائی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیئے شدید مشکلات کا سامنا ہے صوبائی حکومت بلوچستان میں تعلیمی پسماندگی اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے اقدامات کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ خاران کے موقع بلوچ ہاوس میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کی ۔ثنا بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو تعلیم/روزگار/صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے جن کی فراہمی میں سستی کا مظاہرہ ہونے سے لوگ مایوسی کی جانب جا رہے ہیں جو نیک شگون نہیں کیونکہ عوام نے نمائندوں کو خدمت کے لئے ووٹ دی ہے مگر بد قسمتی سے حقیقی افراد کو حق حکمرانی سے دور رکھ کر مزید مایوسیوں کو فوقیت دی جا رہی ہے۔

ثنا بلوچ نے کہا کہ خاران میں پینتیس سالوں کے مسائل سابق نمائندوں کی جانب سے تحفے میں ملے ہیں جن کو کم اور ختم کرنے کے لئے وقت درکار ہے۔

انھوں نے کہا کہ سالوں کے مسائل گھنٹوں میں حل ہونا ممکن نہیں تاہم جس دن سے بطور ایم پی اے منتخب ہوا ہوں اپنی کوششوں کے بدولت خاران میں تعلیم صحت ذرائع آبنوشی میں بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے انھوں نے کہا کہ عوام اور نمائندوں کا رشتہ لازم و ملزوم ہے خاران کے تمام یونین کونسلز میں یکساں ترقی کا جامعہ منصوبہ رکھتے ہیں اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے انتخابی منشور کے مطابق انتخابی وعدوں کو عملی جامعہ پہنایا جا رہا ہے خاران میں مختلف شعبہ جات میں بہتری اس کی کڑی ہے اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنما میر محمد جمعہ کبدانی، حاجی غلام حسین بلوچ، ندیم بلوچ، نصرت اللہ مینگل ، عرفان بلوچ، واجد بلوچ، صدام بلوچ، مظفربلوچ، حاجی حفیظ بلوچ، محی الدین و دیگر پارٹی رہنما وعلاقائی معتبرین بھی موجود تھے۔