جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان ملک کے دفاع کے لئے فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کے لئے 30 ہزار کارکن اور 5 سو فدائی مجاہدین کے لئے حاضر ہے ، حکومت پاکستان مذاکرات کی نہیں بھارت کے خلاف جہاد کا اعلان کریں ، جہاد ہی ملک اسلام کے تحفظ کا ذریعہ ہے ۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان مرکزی کنونیئر و بلوچستان کے امیر مولانا عبدالقادر لونی ، ضلع کوئٹہ کے امیر قاری مہر اللہ ، سیکرٹری اطلاعات عبدالستار چشتی ، صوبائی جنرل سیکرٹری عبیداللہ حقانی ، مولوی رحمت اللہ حقانی ، مفتی رحمت اللہ ، جمعیت طلباء اسلام نظریاتی کے مرکزی کنونیئر عبدالرحیم ، حاجی محمد اسلم ترین ، حاجی ضیاء الدین بڑیچ ودیگر نے میزان چوک کوئٹہ پر منعقدہ استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس کی صدارت ضلعی امیر قاری مہر اللہ نے کی ۔
جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے کے رہنماؤں نے کہاکہ مودی نے پاکستان پر رات کی تاریکی میں جو دراندازی کی ہے اس کا خمیازہ پورے ہندوستان کو بھگتنا پڑے گا ۔ مودی یاد رکھیں کہ پاکستانی 22 کروڑ عوام بھارت سے ڈرنے والے نہیں ، مودی جتنے زندگی کے خواہش رکھتے ہیں ان سے زیادہ مسلمان شہادت کی خواہش رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ مودی ، ٹرمپ ، امریکہ ، بش، اوباما اور بشمول ان کے 55 ممالک سے سبق سیکھیں جنہوں نے جدید اسلحہ ، ٹینکوں ، طیاروں کے باوجود بھی 18 سال میں نہتے مجاہدین اسلام کو شکست نہیں دے سکا تو مجاہدین اسلام کے سامنے ایک بھارت کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔
ہم اس عظیم الشان جلسے کی توسط سے پاکستانی حکمران ، چیف آر آرمی سٹاف پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ وہ مذاکرات کی نہیں بھارتی دراندازی کا منہ توڑ جواب دے اور اب بات کشمیر کی آزادی کی نہیں بلکہ دہلی کے خاتمے کی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستانی اپنے فوج کے پشت پر لڑنے اور جہاد کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ جمعیت نظریاتی پاکستان پر جارحیت کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گی ۔
انہوں نے کہا کہ پشتون بلوچ قوم پرست جماعتیں آج اس لئے خاموش ہے کیونکہ وہ انڈیا کے ساتھ اپنے لین دین متاثر نہیں کرنا چاہتیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران کان کھول کر سن لیں کہ 70 سال کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا حساب دینے کا وقت آچکا ہے ۔ پالوامہ فدائی حملہ تو اب صرف ابتداء ہے انشاء اللہ اب مجاہدین کا رخ کشمیر کی جانب ہوگا