تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا باعث افسوس ہے – رشید کریم

181

اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر قدغن لگانے کے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔ رشید کریم بلوچ

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سابقہ چیئرمین رشید کریم بلوچ نے حکومت بلوچستان کی جانب سے تعلیمی اداروں میں سیاسی اور تنظیمی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے ردعمل میں کہا ہے کہ بلوچستان میں طلباء سیاست کی ایک سنہری تاریخ ہے اور طلباء سیاست کی وجہ سے بلوچستان میں روشن خیالی کو فروغ ملی ہے ۔ بلوچستان میں سیاسی جمود کو ختم کرنے میں سب سے بڑا رول طلباء سیاست کا رہا ہے ۔ بلوچستان میں طلباء سیاست کی تاریخ باقی صوبوں سے منفرد رہی ہے ۔ اپنے 60 سالہ دور میں اس نے بے شمار کیڈر پیدا کر کے بلوچ سیاست کو دیئے ہیں ۔

جو آج بھی اندرون اور بیرون ملک مختلف شعبوں میں پالیسی میکر کی حیثیت سے اپنے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ افسوس ہے کہ آج ہمارے حکمران بلوچستان میں طلباء سیاست اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کی بات کرتے ہیں اور اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر قدغن لگانا چاہیتے ہیں جس کے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔

رشید کریم بلوچ نے مزید کہا کہ آج طلباء تنظیموں، سیاسی جماعتوں سمیت سابق طلباء لیڈروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مشترکہ لائحہ عمل طے کر کے اس فیصلہ کو مسترد کریں اور بلوچستان میں سیاسی جمود کو ختم کرنے کے لئے نا صرف طلباء تنظیمیں بلکہ سیاسی پارٹیاں بھی کام کریں اور اگر آج بلوچستان میں موجود سیاسی قوتوں نے اس طرح اقدامات کے خلاف متحد ہو کر آواز نہ اٹھائیں تو مستقبل میں اس کے نتائج خوفناک ہوں گے ۔