بھارت نے نچلے مدار میں ایک سیٹلائٹ کو میزائل سے داغنے کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے اور وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اس تجربے سے بھارت خلائی سپر پاور ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔ بھارت سے پہلے امریکا ، روس اور چین اس طرح کے تجربات کرچکے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو ایک نشری تقریر میں کہا ہے کہ’’ بھارتی سائنس دانوں نے مدار میں نچلی سطح پر ایک سیٹلائٹ کو مارگرایا ہے۔یہ بھارت کے لیے فخر کا ایک لمحہ ہے ۔اس طرح اس نے خلائی سپر طاقتوں میں اپنا نام شامل کروا لیا ہے۔اب تک مذکورہ صرف تین ممالک ہی ایسا کارنامہ انجام دے چکے ہیں‘‘۔
بھارتی سائنس دانوں نے جب مدار میں اس سیٹلائٹ پر میزائل داغا تھا تو اس وقت یہ 300 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔نریندر مودی نے کہا کہ یہ مشن پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور یہ جنگ کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن نہیں کیا گیا اور نہ یہ کسی ملک کے خلاف تھا۔
انھوں نے یہ اعلان بھارت میں عام انتخابات کے انعقاد سے صرف چند ہفتے قبل کیا ہے اور قوم سے بھی 2016ء کے بعد پہلی مرتبہ ٹیلی ویژن کے ذریعے مخاطب ہوئے ہیں۔بھارت میں 11 اپریل کو پارلیمانی انتخابات شروع ہوں گے اور یہ چھے ہفتے تک جاری رہیں گے۔ان میں 90 کروڑ سے زیادہ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
دشمن کے خلائی سیاروں کو فضا میں تبا ہ کرنے کی صلاحیت کو خلائی سائنس میں جدید ترین سمجھا جاتا ہے۔یہ خلائی سیارے جنگ کے زمانے میں اہم انٹیلی جنس معلومات کے حصول اور مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔اس کامیاب تجربے کے بعد بھارت نے نظری طور پر دوسرے ممالک کے سیٹلائٹس کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان نے دسیوں خلائی سیارے چین کے اشتراک سے مدار میں بھیج رکھے ہیں ۔